بدھ, اپریل 16, 2025
اشتہار

’فوجی طاقت پر کوئی بات چیت یا مذاکرات نہیں ہو سکتے‘: ایران کا امریکا کو واضح پیغام

اشتہار

حیرت انگیز

تہران: ایرانی پاسداران انقلاب نے امریکا کے ساتھ جوہری پروگرام پر مذاکرات کے دوسرے دور سے قبل واضح کر دیا کہ فوجی صلاحیتوں پر کوئی بات چیت یا مذاکرات نہیں ہو سکتے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ترجمان ایرانی پاسداران انقلاب علی محمد نینی نے ایرانی نشریاتی ادارے IRIB کو بتایا کہ قومی سلامتی، دفاع اور فوجی طاقت ایران کی سرخ لکیروں میں سے ہیں جن پر کسی صورت بات چیت یا مذاکرات ممکن نہیں۔

ایران اور امریکا ہفتے کے روز مسقط میں مذاکرات کا ایک اور دور شروع کرنے والے ہیں۔ یہ پیشرفت 2015 کے جوہری معاہدے کے خاتمے کے بعد اعلیٰ سطحی بات چیت کیلیے عمانی دارالحکومت میں اعلیٰ حکام کی ملاقات کے بعد سامنے آئی۔

یہ بھی پڑھیں: ’چاہتا ہوں ایران ایک امیر اور عظیم قوم بنے لیکن۔۔۔‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت کے دوران 2015 میں واشنگٹن کو معاہدے سے الگ کر دیا تھا جبکہ رواں سال جنوری میں اقتدار میں واپس آنے کے بعد سے وہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی مہم چلا رہے ہیں۔

مارچ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ایک خط ارسال کیا جس میں جوہری مذاکرات کا مطالبہ اور انکار کی صورت میں ممکنہ فوجی کارروائی کا انتباہ دیا گیا۔

گزشتہ روز امریکی صدر نے ایران کے حوالے سے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اس مسئلے کو حل کروں گا، یہ تقریباً ایک آسان مسئلہ ہے۔

انہوں نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی دھمکی بھی دی اور ایرانی حکام کو بنیاد پرست قرار دیا۔ تہران نے بارہا ایٹم بم کے حصول کی تردید کی ہے اور واضح کیا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پُرامن مقاصد کے لیے ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں