امریکا نے فلسطینی کارکن محسن مہدوی کو شہریت کے انٹرویو کے دوران حراست میں لے لیا۔
امریکی امیگریشن ایجنٹس نے غزہ کی جنگ کے خلاف کولمبیا یونیورسٹی میں مظاہرے کی قیادت کرنے والے ایک فلسطینی کو گرفتار کر لیا ہے۔
ان کے وکلاء کے مطابق 2015 سے گرین کارڈ ہولڈر محسن مہدوی کو پیر کے روز اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ شہریت کے لیے اپنی درخواست کے حوالے سے ایک امیگریشن آفس میں انٹرویو میں شریک ہوئے۔
یہ گرفتاری صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی طرف سے تارکین وطن طلباء کے مظاہرین کے خلاف متنازع کریک ڈاؤن میں تازہ ترین اضافہ ہے۔
مہدوی کی حراست کے فوراً بعد ڈسٹرکٹ جج ولیم سیشنز نے حکم دیا کہ انہیں ریاست ورمونٹ یا امریکا سے نہ لے جایا جائے۔
سینیٹر برنی سینڈرز اور ورمونٹ کے کانگریسی وفد کے دیگر افراد نے مہدوی کی حراست کو "غیر اخلاقی، غیر انسانی اور غیر قانونی” قرار دیتے ہوئے اس بات پر اصرار کیا کہ اسے مناسب کارروائی کی ضرورت ہے اور اسے فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے۔