سابق قومی بیٹر محمد یوسف نے کہا ہے کہ شیعب ملک ڈومیسٹک کرکٹ میں اسٹالینز کے مینٹور تھے اب وہ پی ایس ایل میں بطور پلئیرکھیل رہے ہیں۔
شعیب ملک 43 سال ہونے کے باوجود دنیا بھر میں فرنچائز ٹورنامنٹ کھیلنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ آل راؤنڈر اس وقت پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے کھیل رہے ہیں، تاہم پاکستان کے سابق بلے باز محمد یوسف نے پی ایس ایل میں انکی شرکت کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان کے لیجنڈ بیٹر محمد یوسف نے زور دیا ہے کہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ کسی کو مینٹور بننا ہے یا کھلاڑی بننا ہے، انھوں نے پی سی بی پر اس بات کےلیے بھی زور دیا کہ وہ مفادات کے ٹکراؤ سے بچنے کے لیے درست موقف اختیار کرے۔
محمد یوسف نے نجی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "پی سی بی کو شعیب ملک کے پی ایس ایل کھیلنے کے حوالے سے ایک لکیر کھینچنے کی ضرورت ہے، اگر آپ مجھے کھیلنے کو کہیں گے تو میں بھی کھیلوں گا۔”
پاکستان کے سابق اسٹار بیٹر نے کہا کہ میرے خیال میں بورڈ کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ کون کھیل سکتا ہے اور کون نہیں، بورڈ کو کچھ فیصلے کرنے ہونگے، ویسے تو ہر کوئی کھیلنا چاہتا ہے۔”
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان سپر لیگ میں 43 سالہ آل راؤنڈر شعیب ملک بطور پلئیر کھیل رہے ہیں اور 37 سالہ سرفراز احمد کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم ڈائریکٹر بنایا گیا ہے جس پر مداح کافی بھڑکے ہوئے ہیں۔
پی ایس ایل 10 کی شروعات سے پہلے کوئٹہ نے 37 سالہ سرفراز احمد کو اپنا ٹیم ڈائریکٹر بنانے کا اعلان کیا جبکہ پلئیرز ڈرافٹ میں فرنچائز نے حیران کن طور پر 43 سالہ شعیب ملک کو ٹیم کا حصہ بنایا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹر کا یہ اقدام مداحوٓں کو بالکل بھی پسند نہیں آیا اور پی ایس ایل فرنچائز کو اس بات پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، کئی صارفین نے کہا کہ سرفرز کو کراچی کا پلئیر ہونے کی وجہ سے اس سلوک کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔