پرویزمشرف کو پیشی کے لئے مزید دو دن کی مہلت مل گئی، میڈیکل رپورٹ مزید مددگار ثابت ہوگی یا نہیں فیصلہ جمعرات کو سنایا جائے گا، مقدمے میں غداری کا لفظ استعمال نہ کیا جائے مشرف کے وکیل نے خصوصی عدالت سے درخواست کر دی۔
پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے والے تین رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے کہا ہے کہ فریقین کے وکلا میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لے لیں، مقدمے کا فیصلہ جمعرات کو سنایا جائے گا۔
عدالت کو ملنے والی میڈیکل رپورٹ کا بنچ کے تینوں ارکان نے معائنہ کیا اور وکلا کی درخواست پر انہیں میڈیکل رپورٹ کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کردی، جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ وکلا دو دن تک رپورٹ کا بغور مطالعہ کرلیں۔
اس سے قبل عدالت میں دلائل دیتے ہوئے وکیل صفائی انور منصور کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے کے لئے بنائی گئی خصوصی عدالت عام عدالت نہیں، سنگین غداری اور توہین عدالت آئینی جرائم ہیں اور ان کے لئے رہنمائی بھی آئین سے لینی ہوگی۔
انور منصور نے کہا کہ آرٹیکل چھ اور دو سوچار یا ان کے تحت بنائے گئے قوانین میں دوران سماعت گرفتاری کی کوئی شق نہیں اور انیس سو چھہتر کی خصوصی عدالت کے قانون میں ملزم کی گرفتاری کی کوئی شق نہیں، انور منصور کی اس دلیل پر جسٹس فیصل عرب نے سوال کیا کہ اگر مقدمہ توہین عدالت کا ہو یا آرٹیکل چھ کا۔ملزم کے پیش نہ ہونے پر وارنٹ گرفتاری کیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وکیل صفائی کے مطابق اگر عدالت کو گرفتاری کا اختیار نہیں ہے تو ملزم صرف اس لیے حکم عدولی کرسکتا ہے کہ اسے گرفتار نہیں کیا جائیگا۔