پورا ملک اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے قومی ادارہ صحت نے ہیٹ اور سن اسٹروک سے متعلق ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔
پاکستان بھر میں اس وقت شدید گرمی کی لہر جاری ہے کئی شہروں میں درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی تجاوز کر چکا ہے۔ قیامت خیز گرمی کے باعث شہری مشکلات کا شکار ہیں۔
شدید گرمی کے حوالے سے قومی ادارہ صحت نے ہیٹ اور سن اسٹروک سے متعلق ایڈوائزی جاری کر دی ہے اور اس کا اجرا وفاق اور صوبوں کو کر دیا گیا ہے۔
ایڈوائزی میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے کہا گیا ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہے، اور ملک میں ہیٹ ویو سے نقصانات میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔
قومی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔ اس صورتحال میں لوگوں کا ہیٹ اسٹروک سے تحفظ کے لیے دھوپ اور ڈی ہائیڈریشن سے بچاؤ ضروری ہے۔
مراسلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ گرمی کی حالیہ لہر کے پیش نظر ہیٹ اسٹروک کے خدشات بڑھ گئے ہیں اور حکومتوں کی جانب سے پیشگی حفاظتی انتظامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔
این ایچ اے کی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ بر وقت اقدامات نہ کرنے پر ہیٹ اسٹروک جان لیوا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے شہریوں کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لیے دھوپ میں جانے سے گریز کریں۔