پاکستانی ویمنز ٹیم نے رواں سال شیڈول آئی سی سی ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر کے میزبان ملک بھارت کے لیے بڑی مشکل کھڑی کر دی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان میں جاری آئی سی سی ورلڈ کپ کوالیفائنگ ٹورنامنٹ میں میزبان ملک نے لگاتار چار میچز جیت کر رواں سال ستمبر اکتوبر میں بھارت میں شیڈول ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔
گرین شرٹس ویمنز ٹیم کی اس کارکردگی نے جہاں پاکستانیوں کو خوشیاں بڑھا دی ہیں وہیں میزبان ملک بھارت کے لیے مشکل کھڑی کر دی ہے اور پاکستان نہ آنے کی ضد پر ہٹ دھرمی سے قائم رہنے والا اب اپنے ہی بچھائے جال میں پھنس چکا ہے۔
رواں برس پاکستان میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت نے آنے سے انکار کیا اور اپنے میچز نیوٹرل وینیو پر کھیلنے کی ضد ڈال دی۔
تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی آسانی سے ہار نہ مانی اور جب بھارتی ٹیم باز نہ آئی تو ایسا معاہدہ کیا جس کے تحت 2027 تک جتنے بھی کثیر الملکی ٹورنامنٹ پاکستان اور بھارت میں ہوں گے۔ ان میں دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے ملک کے بجائے نیوٹرل وینیو پر اپنے اپنے میچز کھیلیں گی۔
اس معاہدے کے تحت بھارت نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے اپنے تمام میچز بشمول سیمی فائنل اور فائنل دبئی میں کھیلے اور سازگار ماحول کی بدولت چیمپئن بھی بن گیا۔
تاہم پاکستانی ویمنز ٹیم کے آئی سی سی ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کے بعد بھارت اپنے ہی بچھائے جال میں پھنس چکا ہے اور اس معاہدے کے تحت پاکستان ٹیم میگا ایونٹ کے لیے بھارت نہیں جائے گی بلکہ اپنے تمام میچز نیوٹرل وینیو پر کھیلے گی۔ ان میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ میچ بھی شامل ہے۔
یوں بھارت میزبان ہونے کے باوجود اپنا میچ نیوٹرل وینیو پر کھیلے گا اور اسی کو کہتے ہیں جیسے کو تیسا۔