کراچی : انسدادِ دہشت گردی عدالت نے نائن زیرو سے گرفتار کئے گئے بتیس ملزمان کو نوے روز کے لئے رینجرز کے حوالے کردیاجبکہ دیگر چھبیس ملزمان کوچودہ روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
نائن زیرو سے گرفتار ملزمان کو انسدادِ دہشتگردی کے عدالت میں پیش کیا گیا تو ایک ملزم نے عدالت کو بتایا کہ تشدد سےان کے گردوں میں تکلیف ہوگئی جس پر عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ وہ بارہ گلاس پانی پیئیں۔
انسداددہشت گردی کی عدالت کے جج نے اپنے ریمارکس میں ملزم عبیدعرف کےٹو کو نصیحت کی کہ روزانہ بارہ گلاس پانی پیئیں، جب اس نے عدالت کو بتایا کہ اسےگرفتاری کے وقت لاتیں ماری گئیں۔
رینجرزنے گرفتار ملزم محمدزبیر کو جب پیش کیا تو انہوں عدالت کو بتایا کہ وہ مالی ہیں، جس پر جج نے کہا کہ ذرابتاؤ فیومیگیشن کیسے ہوتی، جس پر مالی نے بتایا کہ وہ تو صرف پودوں کو پانی دیتا ہے، اس جواب پر جج نے ریمارکس دیئے کہ پتہ چل گیا کہ آپ مالی ہے۔
ایم کیو ایم کے وکیل نےعدالت کو بتایا کہ ہینڈ گرنیڈ اور اوان بم صرف فوج کے استعمال میں ہیں سب کچھ پری پلان ہے ہمیں تو بس محب وطن ہونے کی سزا دی جارہی ہے، جس پر معزز جج صاحب نے اپنے ریمارکس میں استفسار کیا کہ آپ کیا سمجھتے ہیں بم صرف واہ کینٹ سے ملتے ہیں؟
انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں ایم کیو ایم اور سرکاری وکلاء کے درمیان نوک جھوک بھی ہوئی، ایم کیوایم کے وکیل محمد دجیوانی کا کہنا تھا کہ نائن زیرو سے برآمد ہونے والے ہتھیار لائسنس یافتہ تھے، جبکہ جو اسلحہ دکھایا گیا وہ حساس اداروں سے چوری ہونے والا اسلحہ تھا اور اس کا ایم کیوایم سے کوئی تعلق نہیں۔نیٹو کا اسلحہ نظر نہیں آرہا۔
جس پر سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ جیسا اسلحہ پیش کیا جارہا ہے لگ رہا ہے جنرل دیگال کی حکومت آگئی تمام ملزمان سے بر آمد اسلحہ موجود ہے دکھا دیتے ہیں۔