پیر, اپریل 21, 2025
اشتہار

غیر ملکی فوڈ چین پر حملے سے مظلوم فلسطینیوں کو فائدہ نہیں ہو رہا، عظمیٰ بخاری

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ غیر ملکی فوڈ چین پر حملے سے مظلوم فلسطینیوں کو فائدہ نہیں ہو رہا بلکہ پاکستانیوں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔

عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ جس فوڈ چین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے وہاں 25 ہزار پاکستانی ملازمت کرتے ہیں، حملہ کرنے والوں کو پاکستان کا امن اور سرمایہ کاری اچھی نہیں لگتی، حملوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہو سکتا ہے جو پاکستان کا امن خراب کرنا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا غیر ملکی فوڈ چین پر حملہ آور افراد سے دہشتگردوں کی طرح نمٹنے کا اعلان

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ فلسطینی سے اظہار یکجہتی کے نام پر کسی کے کاروبار کو نقصان پہنچانا درست نہیں، غیر ملکی فوڈ چین فرنچائز ہوتی ہیں جو پاکستانی خریدتے ہیں اور روز گار کماتے ہیں، فوڈ چین بند کر کے کام کرنے والے 25 ہزار ملازم فارغ کیا گیا تو کیا نقصان غزہ کو ہوگا؟

انہوں نے کہا کہ مذہب، یکجہتی یا سیاسی دہشتگردی کے نام پر امن و امان ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں، فوڈ چین پر تمام حملے منصوبہ بندی کے ساتھ ہوئے ہیں، حملوں میں 149 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، ایسے واقعات سے پاکستان کا تشخص خراب کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پلاننگ کے تحت فوڈ چین پر حملے صرف پنجاب میں ہو رہے ہیں، تشدد پسند گروہ ان حملوں میں ملوث ہے، یکجہتی کے نام پر کاروبار بند یا کسی کی جان لینا قابل قبول نہیں، کاروبار پر حملے کے دوران شیخوپورہ میں ایک شخص جاں بحق ہوا اس کا کیا قصور تھا؟

عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیل ظلم کر رہا ہے، حکومت پاکستان غزہ کے لوگوں کیلیے امدادی سامان بھیج رہی ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی فومز پر فلسطینیوں کیلیے بھرپور مقدمہ لڑا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں