پیر, اپریل 21, 2025
اشتہار

اینا مولکا: یورپی طرز کے فن پارے تخلیق کرنے والی معروف پاکستانی مصور

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان میں فائن آرٹس کی تعلیم دینے اور فنِ مصوّری کے فروغ کے لیے اینا مولکا احمد کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کی کوششوں‌ سے پنجاب کی جامعہ میں باقاعدہ مصوری کی تدریس کا سلسلہ شروع ہوا اور اس ادارے سے فارغ التحصیل طلبہ میں سے بعض نے فن مصوری میں بڑا نام پیدا کیا۔

اینا مولکا 20 اپریل 2005ء کو انتقال کرگئی تھیں۔ آج ان کی برسی منائی جارہی ہے۔ وہ ایک یہودی گھرانے کی فرد تھیں جنھوں نے بعد میں اسلام قبول کیا اور شادی کرکے پاکستان چلی آئی تھیں۔ اینا مولکا 1917ء میں لندن میں مقیم جوڑے کے گھر پیدا ہوئیں۔ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد جب انھوں نے رائل کالج آف آرٹس، لندن میں داخلہ لیا تو وہاں ان کی ملاقات شیخ احمد سے ہوئی جو خود بھی ایک اچھے مصوّر تھے۔ یہ 1935ء کی بات ہے۔ شیخ احمد سے دوستی محبت میں بدل گئی اور انھوں نے عمر بھر کے لیے ایک دوسرے کی رفاقت قبول کرلی۔ اینا مولکا نے اسلام قبول کیا اور 1939ء میں شیخ احمد سے شادی کرکے جب پاکستان آئیں تو یہاں فائن آرٹ کے لیے خدمات انجام دینے کا سلسلہ جاری رکھا۔ لاہور میں قیام کے دوران اینا مولکا نے پنجاب یونیورسٹی میں شعبہ فنونِ لطیفہ کی بنیاد رکھی۔ وہ 1940ء سے 1972ء تک اس شعبے کی چیئرپرسن رہیں۔

مصوری کے ناقدین اور باذوق شخصیات نے اینا مولکا کے فن پاروں کو بہت سراہا اور اس شعبے میں ان کی‌ خدمات کا اعتراف بھی کیا۔ اینا مولکا یورپی طرزِ مصوّری میں ماہر تھیں جس میں برش کے چھوٹے چھوٹے اسٹروکس سے تصویر مکمل کی جاتی ہے۔

حکومتِ پاکستان نے اینا مولکا کی فن مصوّری کے لیے خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے تمغائے امتیاز اور صدارتی تمغا برائے حسنِ کارکردگی سے نوازا۔ وہ لاہور کے میانی صاحب قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں