منگل, اپریل 22, 2025
اشتہار

سعودی عرب: ریاض سے 2 افراد سنگین جرم میں گرفتار

اشتہار

حیرت انگیز

سعودی عرب میں ریاض ریجن پولیس کا کہنا ہے کہ اسپیشل فورس نے دو شہریوں کو گرفتار کیا ہے جن کے قبضے سے ایک لاکھ 50 ہزار 255 نشہ آور گولیاں ضبط ہوئی ہیں۔

سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسپیشل فورس نے ضبط شدہ نشہ آور گولیاں اور مذکورہ افراد کی گاڑی سے برآمد کی ہے۔

ریاض ریجن پولیس کے مطابق گرفتار کئے گئے مذکورہ افراد کے متعلق خفیہ اطلاع ملی تھی جس کی بنیاد پر ان کی نگرانی کی گئی اور منصوبے کے تحت انہیں رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا ہے۔

ریاض ریجن پولیس گرفتار شدگان سے تفتیش جاری ہے اور ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا جائے گا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں منشیات کی نقل و حمل یا ان کی تجارت کرنا ایک سنگین جرم سمجھا جاتا ہے، اور اس کے لیے بہت سخت سزائیں رکھی گئی ہیں۔ سعودی قوانین کے مطابق، منشیات کے ساتھ پکڑے جانے کی صورت میں درج ذیل سزائیں ہو سکتی ہیں:

موت کی سزا:

مملکت میں منشیات کی اسمگلنگ یا بڑی مقدار میں منشیات رکھنے پر موت کی سزا دی جا سکتی ہے۔ یہ سزا زیادہ تر اس وقت دی جاتی ہے جب کسی شخص کو 50 گرام سے زیادہ ہیروئن، کوکین، یا دیگر منشیات کے ساتھ پکڑا جائے۔

طویل قید:

اگر کسی شخص کو منشیات کے ساتھ پکڑا جائے لیکن مقدار کم ہو، تو اس کے بدلے میں کئی سالوں کی قید ہو سکتی ہے۔ یہ قید کئی سالوں سے لے کر کئی دہائیوں تک ہو سکتی ہے، اور جیل کی حالت سخت ہوتی ہے۔

جرمانہ: کچھ صورتوں میں مجرم سے بھاری جرمانہ بھی وصول کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر اگر منشیات کی مقدار کم ہو یا یہ پہلی دفعہ ہو۔

سزاؤں کا نفاذ:

مملکت میں ان سزاؤں کو بہت سختی سے نافذ کیا جاتا ہے اور وہاں کے قوانین کے مطابق منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو بہت کم موقع ملتا ہے۔ ان قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو فوری طور پر گرفتار کر لیا جاتا ہے، اور ان پر تیز رفتار ٹرائل کیا جاتا ہے۔ یہ ٹرائل عموماً عدالت میں ایک سے دو ہفتوں میں مکمل ہو جاتے ہیں، اور اس کے بعد سزا دی جاتی ہے۔

سعودی عرب: مکہ مکرمہ سے 4 غیر ملکی گرفتار

مثال: اگر کوئی شخص مملکت میں منشیات کے ساتھ پکڑا جائے، تو اس پر تیزی سے مقدمہ چلایا جاتا ہے اور فیصلہ جلدی کیا جاتا ہے۔ اکثر ملزمان کو عدالت سے موت کی سزا یا طویل قید کی سزا ملتی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں