منگل, اپریل 22, 2025
اشتہار

خلع لینے والی خواتین کے حق مہر کے حوالے سے اہم فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : لاہور ہائیکورٹ کا خلع کی صورت میں خواتین کے حق مہر کے حوالے سے اہم فیصلہ سامنے آگیا۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا، عدالتی فیصلے میں قرآنی آیات کا بھی ذکر کیا گیا جس میں اس نے خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کیا۔

درخواست گزار نے خلع لینے پر بیوی کے مہر طلب کرنے کو چیلنج کیا تھا، عدالت نے اپنے فیصلہ میں قرار دیا کہ بیٹی کو جہیز دینا ہمارے معاشرے میں سرائیت کرچکا ہے، والدین جتنی بھی استطاعت رکھتے ہوں وہ اپنی بیٹی کو جہیز لازمی دیتے ہیں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہوتا ہے، سورۃ البقرہ کی روشنی میں طلاق کی صورت میں شوہر اہلیہ سے تحائف و حق مہر واپس نہیں مانگ سکتا اور سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی کو دیئے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے۔

طلاق یا خلع ، معاشرتی عتاب کا نشانہ صرف عورت ؟

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خلع کی صورت میں خاتون کو حق مہر واپس کرنا ہوگا، خاوند کے تشدد، برے رویے کی وجہ سے خلع پر عدالت خاتون کو حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے، محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔

لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ حق مہر کی رقم کو خاتون کے لئے ایک سکیورٹی تصور کیا جاتا ہے، اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔

عدالت نے قرار دیا کہ درخواست گزار آصف محمود نے بیوی پر تشدد اور ظلم کے الزامات کی تردید فیملی عدالت میں نہیں کی، جو خاتون اپنے شوہر کے برے رویے، ظلم سے تنگ آکر خلع لے اسے حق مہر سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔

عدالت نے شہری آصف محمود کی جانب سے ماتحت عدالت کی ڈگری کے خلاف دائر اپیل کو مسترد کردی اور خلع کی صورت میں خاتون کو حق مہر کا حق دار قرار دے دیا۔

اہم ترین

عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں

مزید خبریں