پاکستان کے ٹیسٹ کرکٹر فواد عالم نے طیب طاہر کی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں عدم شمولیت پر سوال اُٹھادیا۔
نجی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹر فواد عالم کا کہنا تھا کہ طیب طاہر پاکستان سے ریگولر کھیل رہا ہے اور پاکستانی ٹیم کا کپتان محمد رضوان ہے،’رضوان ملتان سلطانز کا کپتان بھی ہے‘۔ مگر طیب طاہر کو کسی فرنچائز نہیں لیا۔۔ کیوں؟
ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا تھا کہ طیب طاہر پاکستانی ٹیم کی نمائندگی کررہا ہے، مگر پی ایس ایل میں اسے موقع کیوں نہیں ملا؟ انہوں نے سوال کیا کہاں کون غلط ہے؟ یا اُدھر وہ غلط ہیں، یا وہ اِدھر غلط ہیں۔
اس چیز کا جواب دینا چاہئے کہ طیب پاکستانی ٹیم کا ریگولر پلیئر ہے، وہ اپنی لیگ کرکٹ نہیں کھیلے گا تو پاکستانی ٹیم میں پھر کیسے کھیل سکتا ہے؟ اتنی صلاحیت اس میں کیسے ہے کہ وہ اپنی لیگ نہیں کھیل پارہا مگر وہ پاکستانی ٹیم میں کیسے کھیل رہا ہے؟
فواد نے سوال اُٹھایا کہ آپ کیسے سلیکشن کرتے ہیں کسی پلیئر کی؟ کہ کسی نے ایسی ہی تھوڑا سا پریشر ڈالا آپ نے اسے ٹیم میں رکھ لیا، آپ کے پاس تو کوئی جواز ہی نہیں ہے، جب آپ اُس کو ادھر نہیں کھلا رہے تو پاکستان میں کیسے چانس دے رہے ہیں؟۔
آپ نے چھ چھ آٹھ آٹھ بار اس پلیئر کو ٹیم میں موقع دے دیا، کس وجہ سے یہ سب کیا گیا، کیا پرفارمنس ہے، انہوں نے کہا کہ میں اس پر ڈاؤٹ نہیں کررہا، میں ان کی سلیکشن پر سوال اُٹھا رہا ہوں۔
اس سے قبل قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز نے اپنی اسکول لائف سے متعلق بڑے راز سے پردہ اٹھا دیا تھا۔
نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کس طرح خاموشی سے وہ اپنا اسائمنٹ کلاس کی لڑکیوں سے کروا لیا کرتے تھے۔
پروگرام کے میزبان نے ان سے سوال کیا کہ آپ اپنی کلاس کی لڑکیوں سے ایسا کیا کہتے تھے جو وہ آپ کا کام بخوشی کردیا کرتی تھیں؟
جس کے جواب میں فواد عالم نے بتایا کہ میں بچپن سے ہی بنیادی طور پر اور طبیعتاً ایک شریف بچہ تھا اور زیادہ تر خاموش رہتا تھا جس کا اندازہ کلاس کی دیگر لڑکیوں کو بھی تھا۔
نامور بھارتی کرکٹر پر 12 لاکھ روپے جرمانہ عائد
انہوں نے بتایا کہ ان دنوں میری لکھائی بہت زیادہ خراب ہوا کرتی تھی تو میں اپنی کلاس فیلوز سے درخواست کرتا تھا تو وہ میرا ہوم ورک کردیا کرتی تھیں۔