لاہورہائی کورٹ نے ایک کیس میں شادی کے باوجود بچہ ماں کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس احسن رضا کاظمی نے تحریری فیصلے میں دس سال کا بچہ ماں سے لے کر باپ کو دینے کا فیصلہ کالعدم کر دیا۔
عدالت نے قرار دیا کہ دوسری شادی کرنے کے باوجود ماں ہی بچے کی کسٹڈی کی حق دار ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے یہ کوئی حتمی اصول نہیں کہ ماں دوسری شادی کرنے پر بچوں سےمحروم ہو جائےگی۔
موجودہ کیس میں حقیقت یہ ہے بچہ شروع دن سے ماں کے پاس ہے ایسے سخت فیصلے سے بچے کی شخصیت پر بہت بُرا اثر پڑسکتا ہے۔
عدالت ماں کی دوسری شادی کے باوجود بچے کی بہتری کےلیے ماں کے حوالے کر سکتی ہے۔