انڈونیشیا میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک تھیم پارک میں نوجوان لڑکا اونچائی پر پہنچ کر جھولے سے گر پڑا۔
یہ واقعہ رواں ماہ 8 اپریل کو شام 4 بجے پیش آیا جب ایک 13 سالہ لڑکا جو اپنے تین دوستوں کے ساتھ جاوا تیمور پارک ون میں پینڈولم رائیڈ جھولا جھولنے گیا اور اچانک حادثے کا شکار ہوگیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق گولائی نما دیوہیکل پینڈولم رائیڈ فضا میں تیزی سے گھومنے لگا تو لڑکے کی سیٹ کی سیفٹی بیلٹ کھل گئی، تاہم وہ اپنی نشست پکڑ کر لٹکا رہا۔
جھولا جب 360 ڈگری کا چکر مکمل کرتے ہوئے اوپر پہنچ کر تھوڑا سا ہلکا ہوا تو لڑکا گھبراہٹ میں اپنا توازن کھو بیٹھا اور اونچائی سے گر پڑا۔
یہ منظر دیکھ کر جائے وقوعہ پر موجود لوگوں کی چیخیں نکل گئیں یہ منظر ویڈیو میں بھی ریکارڈ ہوگیا، انتطامیہ نے فوری طور پر جھولے کو روک تو لیا تاہم اونچائی سے گرنے کے باعث لڑکے کے دائیں ہاتھ کی دو اور دائیں ٹانگ کی ایک ہڈی ٹوٹ گئی۔
لڑکے والدین کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کی خواہش ہے کہ وہ مستقبل میں ایئر فورس پائلٹ بنے لیکن اس حادثے کے بعد اس کا خواب ٹوٹ سکتا ہے کیونکہ ایسا ممکن نہیں ہے کہ اسے اب کسی بڑے بورڈنگ اسکول میں داخلہ مل سکے۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ جھولے سے متعلق بظاہر تمام تر حفاظتی اقدامات مکمل تھے، مگر حادثے کے بعد یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ سیٹ بیلٹ میں خرابی تھی جو کہ ایک تکنیکی مسئلہ ہے۔
دل دہلا دینے والی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دیو ہیکل جھولے میں خرابی کے بعد اس میں سوار لڑکا 360 کی ڈگری سے ہوا میں معلق ہوگیا۔