منگل, اپریل 22, 2025
اشتہار

وزیر خزانہ کی واشنگٹن ڈی سی میں مصروفیات، کرسٹالینا جارجیوا کو دورہ پاکستان کی دعوت

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن ڈی سی کے دورے کا آغاز آج آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک گروپ کی سالانہ اسپرنگ میٹنگز 2025 کے موقع پر متعدد اعلیٰ سطحی ملاقاتوں سے کیا۔

دن کی پہلی ملاقات میں، وزیر خزانہ نے ڈیلوئٹ کے وفد سے ملاقات کی اور پاکستان کے معاشی حالات، حکومتی شعبہ جاتی ترقی کے ایجنڈے اور برآمدات پر مبنی ترقیاتی ترجیحات سے آگاہ کیا۔ فریقین نے توانائی کے شعبے میں اصلاحات، اہم معدنیات کی تلاش و مارکیٹنگ، نجکاری، ٹیکنالوجی، کرپٹو پالیسی، اور کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (CPF) پر عمل درآمد کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیرِ خزانہ نے مئی 2025 میں ڈیلوئٹ کے پاکستان کے مجوزہ دورے کا خیر مقدم بھی کیا۔

بعد ازاں، وزیرِ خزانہ نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC) کی ریجنل وائس پریزیڈنٹ محترمہ ہیلا شیخ روحو سے ملاقات کی اور نجی شعبے کی اصلاحات، توانائی کی منتقلی، بلدیاتی مالیاتی نظام کی بہتری اور مکمل روزگار کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے Diversified Payment Rights (DPR) پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور بلوچستان میں ریکوڈک کاپر اینڈ گولڈ مائن منصوبے کے لیے IFC کے ذریعے 2.5 ارب ڈالر کی قرض فنانسنگ کے اہم کردار کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے زور دیا کہ مقامی کمیونٹیز کو منصوبے کے معاشی فوائد سے مستفید ہونا چاہیے۔

واشنگٹن محمد اورنگزیب

آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر محترمہ کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے اور Resilience and Sustainability Facility (RSF) کے تحت نئی سہولت کے آغاز پر آئی ایم ایف ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے پاکستان میں اصلاحاتی تسلسل برقرار رکھنے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا اور محترمہ جارجیوا کو وزیرِ اعظم پاکستان کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

وزیرِ خزانہ نے امریکی محکمہ خزانہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری مسٹر رابرٹ کیپروتھ سے بھی ملاقات کی اور پاکستان کے معاشی اشاریوں میں بہتری سے آگاہ کیا۔ انھوں نے ٹیکس نظام، توانائی، نجکاری، سرکاری اداروں (SOEs)، پنشن اور قرضوں کے انتظام سے متعلق جاری اصلاحات کو اجاگر کیا۔ وزیر خزانہ نے پاکستان کو درپیش آبادی میں اضافے اور موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے میں ورلڈ بینک کے CPF کے کردار کو اہم قرار دیا۔

واشنگٹن محمد اورنگزیب

ورلڈ بینک گروپ کے صدر جناب اجے بانگا سے ملاقات کے دوران، وزیرِ خزانہ نے پاکستان کے لیے ورلڈ بینک کی تاریخی معاونت پر اظہارِ تشکر کیا اور CPF کے تحت ایک دہائی پر محیط جامع حکمتِ عملی تیار کرنے میں ادارے کی قیادت کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے CPF کے نفاذ کے لیے جامع حکمتِ عملی اور عملی منصوبہ تیار کرنے میں ورلڈ بینک کی مسلسل معاونت کو سراہا، اور معیشت میں استحکام کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔

اسی روز، وزیرِ خزانہ نے یو ایس پاکستان بزنس کونسل کی جانب سے امریکی چیمبر آف کامرس میں دیے گئے ظہرانے میں امریکی کاروباری رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔ انھوں نے ٹیکس اصلاحات، توانائی، SOEs اور نجکاری کے شعبوں میں پیش رفت سے آگاہ کیا اور علاقائی تجارت، مارکیٹ تنوع، اور شعبہ جاتی وسعت کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025 میں شرکت پر امریکی وفد کا شکریہ ادا کیا اور معدنیات کے شعبے میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے دن کا اختتام کلائمیٹ وَلنریبل فورم اور وی 20 کے سیکریٹری جنرل محترم محمد نشید سے ملاقات کے ساتھ کیا۔ وزیرِ خزانہ نے پاکستان میں CVF سیکریٹریٹ کی حالیہ دورے اور Climate Prosperity Plan (CPP) کی تیاری میں مشترکہ کوششوں کو سراہا، جو موسمیاتی تبدیلی سے ہم آہنگ منصوبوں کے لیے مالیاتی ذرائع کی نشان دہی کرتا ہے۔

انھوں نے CPF کے 6 میں سے 4 اہم نتائج کو پاکستان کے موسمیاتی اور آبادیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن قرار دیا۔ وزیرِ خزانہ نے RSF کے تحت پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور مرحلہ وار مالی معاونت کے ذریعے CPP منصوبوں کو مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

اہم ترین

جہانزیب علی
جہانزیب علی
جہانزیب علی اے آر وائی نیوز امریکا میں بطور بیورو چیف فرائض انجام دے رہے ہیں

مزید خبریں