اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں ملزمان کی جلد سماعت کیلیے دائر اپیلوں کے حوالے سے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل سے پالیسی طلب کر لی۔
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اپیلوں پر جلد سماعت کیلیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔
تازہ ترین پیشرفت کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس انعام امین منہاس نے حکم جاری کیا جس میں ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل سے کہا گیا کہ اپیلوں پر جلد سماعت کی درخواست دائر ہوئی، کیس فکس کرنے کی پالیسی سے متعلق رپورٹ جمع کروائے۔
11 اپریل 2025 کو عمران خان اور بشریٰ بی بی نے وکیل خالد یوسف چوہدری کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کیں جنہیں دائری نمبر الاٹ کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی حیثیت ایک سزا یافتہ مجرم کی ہے: احسن اقبال
دائر درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، درخواست گزار سابق وزیر اعظم ہیں اور حراست سیاسی انتقام ہے، ملزمان کو 17 جنوری 2025 کو سزا سنائی گئی اور اب تک اپیلوں پر سماعت نہیں ہوئی۔
اس میں مزید کہا گیا تھا کہ تاخیر سے ناانصافی کا خطرہ ہے ابتدائی سماعت انصاف کو یقینی بناتی ہے، عمران خان کو جیل میں رکھنے کیلیے سزا سنائی گئی، بانی پی ٹی آئی کو سنائی گئی سزا غیر قانونی اور مغائر آئین ہے۔
17 جنوری 2025 کو احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کو 14 سال اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنا رکھی ہے۔ جج ناصر جاوید رانا نے فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کو 10 لاکھ روپے جبکہ ان کی اہلیہ کو 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی۔
190 ملین پاونڈ ریفرنس کا پس منظر
بانی پی ٹی ائی اور بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاونڈ ریفرنس کا جیل ٹرائل ایک سال میں مکمل ہوا۔ ٹرائل مکمل ہونے پر عدالت نے ریفرنس کا فیصلہ 18 دسمبر 2024 کو محفوظ کیا تھا ، جس کے بعد عدالت نے 23 دسمبر کو ریفرنس کا فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ مقرر کی تھی بعد ازاں فیصلہ کی تاریخ موخر کرکے 6 جنوری اور پھر 13 جنوری مقرر کی گئی۔
نیب نے 13 نومبر 2023 کو 190 ملین پاؤنڈریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈالی، نیب نے 17 دن تک بانی پی ٹی آئی سے اڈیالا جیل میں تفتیش کی یکم دسمبر 2023 کو نیب نے 190ملین پاؤنڈ ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا۔
عدالت نے 27 فروری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی، ریفرنس میں 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں، نیب نےریفرنس میں پہلے 59 گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرائی دوران ٹرائل نیب نے 59 گواہان میں سے 24 گواہان کو ترک کیا گیا۔
ریفرنس میں کل 35 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے اور ان پر جرح ہوئی ، ریفرنس میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وزیراعلیٰ کےپی پرویزخٹک، سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال، القادریونیورسٹی کےچیف فنانشل افسر بھی گواہان میں شامل تھے۔
عدالت نےذلفی بخاری،فرحت شہزادی، مرزا شہزاد اکبر، ضیاء المصطفی نسیم سمیت 6ملزمان کو190 ملین پاؤنڈ ریفر نس میں اشتہاری قراردیا اور اشتہاری ملزمان کی جائیدادیں اور بینک اکاونٹ منجمد کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔