اسلام آباد: سعودی عرب کی جانب سے ویزے کے اجرا کی آخری تاریخ 18 اپریل گزرنے کے بعد 67 ہزار پاکستانی عازمینِ حج کے مقدس سفر کی امیدیں معدوم ہو گئیں، اور ان کی زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی۔
تفصیلات کے مطابق نجی حج اسکیم کے تحت حج کے خواہشمند 67 ہزار پاکستانی شہری سعودی ویزے نہ ملنے کے باعث فریضۂ حج ادا کرنے سے محروم رہ گئے۔ اگرچہ ان عازمین نے تمام مطلوبہ دستاویزات مکمل کر کے پرائیویٹ حج آپریٹرز کو رقوم بھی ادا کر دی تھیں، تاہم ویزے جاری نہ ہونے کی وجہ سے ان کا سفر ممکن نہ ہو سکا۔
ذرائع کے مطابق حج آپریٹرز کی طرف سے معاہدوں کی خلاف ورزی اور واجبات کی بروقت ادائیگی نہ ہونے کے باعث یہ مسئلہ پیدا ہوا۔ وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کا کہنا ہے کہ نجی آپریٹرز نے مقررہ تاریخ تک سعودی حکومت کو حج واجبات جمع نہیں کروائے، جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد کا حج خطرے میں پڑ گیا۔
پاکستان میں آج سعودی ریال کی قیمت
سعودی عرب کی جانب سے حج ویزوں کے اجرا کی آخری تاریخ 18 اپریل مقرر تھی، جبکہ عازمینِ حج کی روانگی کا سلسلہ 29 اپریل سے شروع ہونا ہے۔ تاہم پاکستانی حکومت محض 10 ہزار ایسے عازمین کے لیے رعایت حاصل کر سکی ہے جنہیں حج کی ادائیگی سے محروم ہونے کا خطرہ لاحق تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نجی حج اسکیم کے تحت اس سال 89,800 عازمین کو حج کی اجازت دی گئی تھی، مگر اب صرف 23,620 افراد ہی حج ادا کر سکیں گے، جبکہ باقی 67 ہزار کا سفر منسوخ ہو چکا ہے۔
اس سنگین صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم نے نجی حج کوٹہ استعمال نہ کرنے کے ذمہ داروں کے تعین کے لیے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ دستاویزات کے مطابق سعودی عرب میں حاجیوں کی رہائش اور دیگر سہولیات کی بکنگ کی آخری تاریخ 14 فروری مقرر تھی، جبکہ پاکستان، سعودی وزارتِ مذہبی امور اور نجی آپریٹرز کے درمیان معاہدہ 10 دسمبر کو طے پایا تھا۔
محمد سعید نامی ایک حج آرگنائزر کے مطابق پاکستان کا مجموعی حج کوٹہ 179,210 ہے، جس میں 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد نجی شعبے کے لیے مختص ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک صرف 23 ہزار افراد کا حج کنفرم ہوا ہے، جبکہ 67 ہزار افراد غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں، جن میں سے 13 ہزار افراد کا ڈیٹا سسٹم سے ہی خارج ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2024 تک سعودی حکومت عموماً حج کے حوالے سے ٹائم لائنز میں نرمی برتتی رہی ہے، جو اکثر 25 ذوالحج تک جاری رہتی تھی، لیکن اس سال کسی قسم کی نرمی نہیں دی گئی۔
حج آرگنائزرز نے صدر، وزیراعظم، آرمی چیف اور وزیر مذہبی امور سے اپیل کی ہے کہ وہ سعودی حکام سے رابطہ کر کے ان عازمین کے لیے اجازت حاصل کریں تاکہ ان کی دیرینہ خواہش پوری ہو سکے۔