امریکی جامعات اور کالجوں کے سربراہان نے ٹرمپ کی سیاسی مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ امریکا میں اعلی تعلیم کو تباہ کررہے ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی جامعات اور کالجوں کے سربراہان نے ٹرمپ کی سیاسی مداخلت کی مذمت کی ہے۔
دوسو سے زیادہ یونیورسٹیز کے سربراہان نے خط پر دستخط کئے جس میں ٹرمپ انتظامیہ پر اعلیٰ تعلیم میں سیاسی مداخلت کا الزام لگایا گیا ہے۔
ان میں ہاروڑڈ، کولمبیا، ہوائی سمیت دیگر معروف جامعات شامل ہیں، مشترکہ بیان میں جامعات کے سربراہان نے کہا امریکی اعلیٰ تعلیم اس ملک کا فخر رہی ہے۔
مشترکہ بیان کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی تعلیمی اداروں کے معاملات میں مداخلت امریکی اعلیٰ تعلیم کو خطرے میں ڈال رہی ہے، ہم تعمیری اصلاحات کے لیے تیارہیں۔صرف ہارورڈ کوہی نہیں بلکہ تمام جامعات کو ٹرمپ انتطامیہ کے اقدامات کیخلاف کھڑا ہونا چاہیے۔
دوسری طرف وائٹ ہاؤس نے اعلیٰ تعلیم میں ٹرمپ کی مداخلت کی مذمت کرنے والے خط کو مسترد کردیا ہے۔
اس سے قبل ہارورڈ یونیورسٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے خلاف 2 بلین ڈالرز سے زائد کے اپنے فنڈز منجمد کرنے پر مقدمہ بھی دائر کردیا ہے۔
صدر ہارورڈ یونیورسٹی ایلن گاربر نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے غیر قانونی مطالبات کو ماننے سے انکار پر تعلیمی ادارے کے خلاف کئی اقدامات اٹھائے۔
ایلن گاربر نے کہا کہ ہم نے یونیورسٹی کے فنڈز منجمد کرنے پر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا کیونکہ یہ غیر قانونی اور حکومتی اختیار سے باہر ہے۔
مقدمے میں محکمہ تعلیم، محکمہ صحت، محکمہ توانائی اور جنرل سروسز ایڈمنسٹریشن کے ادارے شامل ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کشمیر پہلگام واقعے پر ردِعمل سامنے آگیا
امریکی حکومت نے مذکورہ پیشرفت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم ڈونلڈ ٹرمپ اور وائٹ ہاؤس کی ٹیم نے یونیورسٹیوں کے خلاف مہم کا جواز پیش کر چکی ہے کہ تعلیمی اداروں میں یہود دشمنی پائی جاتی ہے۔