اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے حکومتی کارکردگی کے نظام کی بہتری کیلیے کمیٹی تشکیل دے دی جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق حکومتی کارکردگی کے نظام کی اصلاح کیلیے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو کنوینر مقرر کیا گیا، کمیٹی میں وزیر توانائی، وزیر موسمیاتی تبدیلی، چیئرمین ایف بی آر و دیگر شامل ہیں۔
کمیٹی وفاقی اداروں میں 360 ڈگری جائزہ نظام کے نفاذ کا جائزہ لے گی، ایف بی آر کے 360 ڈگری ماڈل کا فریم ورک اور نتائج کا تجزیہ کرے گی، تمام وزارتوں اور سروس گروپس میں 360 ڈگری ماڈل کا اطلاق اور توسیع کی جانچ ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا کابینہ ارکان کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ
قانونی اور انتظامی تبدیلیوں کی ضرورت کا تعین بھی کمیٹی کے دائرہ کار میں شامل ہے۔ وفاقی اداروں کیلیے معیاری جانچ ٹیمپلیٹس اور فیڈبیک نظام تیار کیا جائے گا۔
شفاف، غیر جانبدار اور مؤثر جائزہ نظام کیلیے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی تجاویز دی جائیں گی، پائلٹ مرحلے اور مکمل نفاذ کیلیے مرحلہ وار منصوبہ کمیٹی تیار کرے گی جبکہ کمیٹی تیس دن میں اپنی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کرے گی۔
فروری میں وزیر اعظم شہباز شریف نے حکومت کو ایک سال مکمل ہونے پر کابینہ میں شامل ارکان کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کر لیا تھا۔
ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف وزارتوں اور محکموں کی کارکردگی رپورٹ خود جانچیں گے، کارکردگی رپورٹ کیلیے انہوں نے ہدایت نامہ تمام وزارتوں بھجوا دیا ہے۔
شہباز شریف نے گزشتہ ایک سال میں ہونے والے ریفارمز پر عملدرآمد رپورٹ طلب کی تھی جبکہ ایک سال کے دوران دی گئی نوکریوں کی تفصیلات بھی مانگ لی۔
مراسلے میں کہا گیا تھا کہ وزارتوں اور اداروں کی 12 ماہ میں اصلاحات کی تفصیلات فراہم کی جائیں، پالیسی تبدیلی، ڈھانچہ جاتی ایڈجسٹمنٹ اور گورننس میں اضافہ پر بریف کریں۔
ذرائع کے مطابق سرکاری اداروں میں اصلاحات لانے میں کتنی کامیابی ملی وزارتوں جواب دیں گی، وفاقی حکومت اس سال 1 لاکھ 50 ہزار خالی سیٹوں کو ختم کر دے گی، سرکاری محکموں میں ڈیلی ویجز کی سیٹیں بھی ختم کر دی جائیں گی۔