دریائے سندھ سے 6 کینالز نکالنے کے مسئلہ پر سندھ پنجاب کی سرحد پر احتجاج کے باعث ہزاروں کنٹینرز روک لیے گئے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق دریائے سندھ سے 6 کینالز نکالے جانے کے مسئلہ پر احتجاج بڑھتا جا رہا ہے اور مختلف تنظیموں نے سندھ پنجاب سرحد ببرلو پر دھرنا دے دیا ہے۔ اس دھرنے کے باعث دونوں صوبوں کے درمیان زمینی رابطہ منقطع اور آمدورفت معطل ہو چکی ہے۔
اس احتجاج اور دھرنے کے باعث ہزاروں کنٹینرز، عیدالاضحیٰ کے لیے سندھ اور کراچی لائے جانے والے مویشیوں سے بھرے ٹرک بھی کئی روز سے پھنسے ہوئے ہیں۔
مذکورہ صورتحال پر آج فیصل آباد کے ٹیکسٹائل سیکٹر کے تاجروں اور صنعت کاروں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکمرانوں سمیت متعلقہ حکام کی توجہ اس جانب مبذول کرائی ہے۔
فیصل آباد کی تاجر برادری اور صنعتکاروں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ احتجاج کے باعث ہزاروں کنٹینرز پنجاب سندھ سرحد پر روک لیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ خام مال ختم ہو رہا ہے۔ درآمدی کنٹینرز نہیں آ رہے ہیں اور آرڈرز کینسل ہو رہے ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ ہمارے پاس مزدوروں کو اجرت دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اس صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر راستے کھلوانے کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ دریائے سندھ سے کینالز نکالے جانے کے معاملے پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں شدید اختلافات پیدا ہو چکے ہیں اور گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی متنبہ کیا تھا کہ اگر کینالز معاملہ حل نہ ہوا تو پھر احتجاج ہوگا۔
بعد ازاں اس معاملے پر آج بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے اور پی پی ذرائع نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ملاقات طے ہو گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف جو دو روزہ دورے پر ترکیہ گئے ہوئے ہیں۔ ان کی وطن واپسی پر یہ ملاقات ہوگی۔ وزیراعظم سے ملاقات کے لیے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیر آبپاشی جام خان شورو اسلام آباد روانہ ہو گئے ہیں۔