لندن : برطانیہ میں ٹرین مسافروں پر حملوں کے واقعات کے بعد پولیس حرکت میں آگئی، واردات میں نو عمر لڑکیوں کے گروہ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
برطانیہ میں پولیس نو عمر لڑکیوں کے ایک گروہ کی تلاش میں ہے جو مبینہ طور پر ٹرینوں میں بزرگ مرد و خواتین پر حملوں میں ملوث ہے۔
بزرگ مسافروں کے ساتھ یہ واقعات 18 مارچ کو ساؤتھ ایسٹرن ریلوے سروسز پر پیش آئے، جن میں ایک بڑی عمر کے مرد اور ایک خاتون کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
برٹش ٹرانسپورٹ پولیس (بی ٹی پی) نے ان حملوں کے بعد مشتبہ لڑکیوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج سے حاصل شدہ تصاویر جاری کی ہیں جس میں ان کے چہرے بالکل واضح دکھائی دے رہے ہیں۔
ٹرینوں میں ہراسانی کا پہلا واقعہ لندن برج سے وولِچ آرسنل جانے والی ایک ٹرین میں پیش آیا، جہاں تین لڑکیوں کے ایک گروہ نے ایک بزرگ مرد مسافر پر حملہ کیا۔
اس کے بعد دوسرا واقعہ اس کے تقریباً ایک گھنٹے بعد رات 11 بجے کے قریب پیش آیا جب لندن برج سے ایرتھ جانے والی ایک اور ٹرین میں ایک بزرگ خاتون پر ایک لڑکی نے حملہ کیا۔
جائے وقوعہ پر موجود ایک اور خاتون نے اس موقع پر مداخلت کرنے کی کوشش کی تو اس لڑکی نے غصے میں آکر اس پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی۔
اس سلسلے میں برٹش ٹرانسپورٹ پولیس کا کہنا ہے کہ ہمیں کافی حد تک شک ہے کہ دونوں حملوں میں لڑکیوں کا ایک ہی گروہ ملوث ہے۔
پولیس کی جانب سے ان مشتبہ لڑکیوں کی شناخت کے لیے جاری کردہ تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ ایک لڑکی نے کالے رنگ کا کوٹ پہنا ہوا ہے، جس کے اندر گلابی رنگ کی شرٹ ہے اور کوٹ کی ٹوپی پر فَر لگا ہوا ہے۔
دوسری لڑکی نے ایک کالی جیکٹ زیب تن کر رکھی ہے جس کے دائیں آستین پر سرخ رنگ کا لوگو ہے، ساتھ میں سرمئی رنگ کی پتلون اور سیاہ جوتے ہیں جبکہ تیسری لڑکی نے کالے رنگ کی جیکٹ کے نیچے سرمئی رنگ کا ٹریک سوٹ پہنا ہوا ہے۔
بی ٹی پی کے ترجمان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر وہ ان تصاویر میں موجود لڑکیوں کو پہچانتے ہیں تو فوری طور پر پولیس کو آگاہ کریں۔