جمعرات, اپریل 24, 2025
اشتہار

سعودی عرب کا سویا ہوا شہزادہ : والدین 20 سال سے پُرامید

اشتہار

حیرت انگیز

سعودی عرب کے ’سوئے ہوئے شہزادے نے اپنی زندگی کے 36 سال مکمل کرلیے، 20 سال سے کومہ کی حالت میں رہنے والا شہزادہ الولید بن خالد بن طلال کو ’سلیپنگ پرنس‘ بھی کہا جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق شہزادہ الولید بن خالد بن طلال آل سعود جنہیں سعودی عرب کا سلیپنگ پرنس کہا جاتا ہے، 18 اپریل 2025 کو 36 برس کے ہوگئے۔ شہزادے کی 36 ویں سالگرہ کے موقع پر سعودی شہریوں نے ان کی صحت یابی کے لیے دعائیں اور امید کے پیغامات شیئر کیے۔

Sleeping Prince

وہ گزشتہ تقریباً 20 سال سے کومے کی حالت میں ہیں۔ ان کی یہ حالت 2005 میں پیش آنے والے ایک کار حادثے میں دماغی چوٹ کے باعث ہوئی، جب وہ برطانیہ کے ایک ملٹری کالج میں تعلیم حاصل کر رہے تھے۔

جب سے آج تک وہ مسلسل کومہ کی حالت میں ہیں جسے تقریباً دو دہائیوں سے زائد کا عرصہ ہوچکا ہے۔ وہ سعودی عرب کے کنگ عبدالعزیز میڈیکل سٹی میں لائف سپورٹ مشینز، وینٹی لیٹر اور فیڈنگ ٹیوب پر زندگی گزار رہے ہیں۔

شہزادے کے والد

شہزادے کے والد بیٹے کی زندگی سے پُرامید

ان کے علاج پر مامور ڈاکٹروں کی ٹیم نے اہل خانہ کو مشورہ دیا ہے کہ ان لائف سپورٹ کو ختم کر دیا جائے کیونکہ بہتری کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا مگر شہزادہ کے والد شہزادہ خالد بن طلال نے اس مشورے کو مسترد کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اللہ سے دعا کرتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ اگر اللہ نے ان کے بیٹے کی موت لکھی ہوتی تو وہ اسی وقت وفات پا جاتے۔

رپورٹ کے مطابق 2005 سے لائف سپورٹ پر زندگی گزارنے والے سلیپنگ پرنس کی حالت میں کئی سالوں میں بہت کم تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق2019 میں شہزادے کی انگلیاں اور سر حرکت میں آیا لیکن مکمل ہوش میں آنے کے کوئی واضح آثار نہیں ملے اور نہ ہی اس کے بعد سے کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی۔

شہزادہ الولید کون ہیں؟

شہزادہ الولید سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیز کے پڑپوتے ہیں، وہ اپنے خاندان اور ان کے چاہنے والوں کے لیے صبر، محبت اور امید کی علامت بن چکے ہیں، دنیا بھر میں ان کے ساتھ پیش آنے والے حادثے کو ہمدردی اور احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں