اسلام آباد : پاکستان نے واہگہ بارڈر اور فضائی حدود فوری بند کرنے اور بھارت کے ساتھ تمام تجارتی روابط معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، جس میں پہلگام حملے کے تناظر میں سیاحوں کی جانوں کے ضیاع پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی نے 23 اپریل 2025 کو اعلان کردہ بھارتی اقدامات کا جائزہ لیا اور بھارتی اقدامات کو یکطرفہ، غیر ذمہ دارانہ قرار دے دیا۔
کمیٹی نے پہلگام حملے پر بھارتی الزامات مسترد کردیئے اور بھارتی آبی جارحیت پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی بھارتی کوشش ناقابل قبول قرار دیا اور کہا بھارت کی کسی بھی آبی یا سرحدی مہم جوئی کامنہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان نے بھارت کیساتھ شملہ معاہدے سمیت دوطرفہ تمام معاہدے معطل کرنے پر غور کیا اور واہگہ بارڈر فوری طور پر بند کرنے اور تمام بھارتی ٹرانزٹ معطل کرنے کافیصلہ کرلیا۔
اعلامیے کے مطابق سارک ویزہ اسکیم کے تحت جاری بھارتی ویزےمنسوخ کردیئے ، سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتی ویزے منسوخ کئے گئے۔
بھارتی دفاعی، فضائی اور بحری مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دےکرپاکستان چھوڑنے کا حکم دیا جبکہ بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ 30 افراد تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اعلامیے میں کہنا تھا کہ پاکستانی فضائی حدود بھارتی ایئرلائنز کیلئے فوری بند کردی اور بھارت کے ساتھ تمام تجارتی روابط معطل کردیے۔
قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیزیاں دو قومی نظریے کی سچائی کی دلیل ہیں، پاکستان کی خودمختاری، سلامتی اور وقار پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، بھارت کا کشمیر پر قبضہ، اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی ہے۔
این ایس سی کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کو سیاسی مقاصد کیلئےاستعمال کرنا بھارت کی گھٹیا سوچ ہے، کلبھوشن یادیو بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا زندہ ثبوت ہے، پاکستان سے تعلق رکھنے والے پانی کا بہاؤ روکناجنگ سمجھی جائےگئی ۔
پانی کا بہاؤ روکنے یا موڑنے کی کوشش کی توجنگ سمجھی جائےگی، پانی پاکستان کا اہم قومی مفاد ہے، پاکستان کیلئےپانی کی دستیابی کو ہر قیمت پر محفوظ بنایا جائے گا۔