اتوار, اپریل 27, 2025
اشتہار

پہلگام حملہ: انتہا پسند ہندوؤں نے مسلمان بریانی فروش کو قتل کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر آگرہ میں انتہا پسند ہندوؤں نے مسلمان بریانی فروش کو گولیاں مار کر قتل کر دیا جبکہ مقتولہ کا ساتھی شدید زخمی ہے۔

انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مقتول مسلمان شہری کی شناخت 27 سالہ گلفام علی کے نام سے ہوئی جسے خود کو ’گاؤ رکھشک‘ قرار دینے والے ملزم منوج چوہدری نے قتل کیا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک ویڈیو زیرِ گردش ہے جس میں ملزم منوج چوہدری کو یہ کہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ میں ’کھشتریہ گاؤ رکھشا دل‘ کا رکن ہوں، گلفام علی کو پہلگام حملے 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بدلے میں قتل کیا اور مزید مسلمانوں پر حملے کروں گا۔

وائرل ویڈیو میں اس کے پاس دو پستول اور ایک چاقو دیکھا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار نے سچائی بیان کرنے پر مسلمان رکن اسمبلی کو گرفتار کر لیا

ملزم منوج چوہدری نے کہا کہ تاج شہر آگرہ میں دو مسلمان مارے گئے تھے، اس کی ذمہ داری کھشتریہ گاؤ رکھشا دل قبول کرتی ہے، میں بھارت ماتا کے نام پر عہد کرتا ہوں کہ اگر ہم نے 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بدلے 2600 مسلمان نہیں مارے تو میں بھارت ماتا کا بیٹا نہیں۔

تاہم پولیس نے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کھشتریہ گاؤ رکھشا دل کے نام سے کوئی تنظیم کام نہیں کر رہی ہے، سوشل میڈیا پر ویڈیو ایک پبلسٹی اسٹنٹ ہو سکتا ہے، تاج گنج پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کر لی گئی جبکہ معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔

پولیس نے مزید کہا کہ ملزم کی گرفتاری کے بعد ہی کچھ کہا جا سکتا ہے، جائے وقوعہ سے سی سی ٹی وی فوٹیجز میں چار افراد نطر آ رہے ہیں، ہم نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔

گلفام علی تاج گنج علاقے میں واقع ’شاہد علی چکن بریانی‘ میں بطور ویٹر کا کام کرتا تھا۔ آدھی رات کو جب وہ دکان بند کر رہا تھا تو تین ملزمان اسکوٹر پر آئے اور اسے گولیاں مار دیں، حملے میں مقتول کا ساتھی سیف علی شدید زخمی ہوا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں