پیر, اپریل 28, 2025
اشتہار

ٹرمپ کی جارحانہ تجارتی پالیسیاں، برکس اجلاس آج ہوگا، انڈونیشیا کی پہلی بار شرکت

اشتہار

حیرت انگیز

جکارتہ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جارحانہ تجارتی پالیسیوں سے نمٹنے کے لیے برکس ممالک کا آج اہم اجلاس ہوگا، جس میں انڈونیشیا کے وزیر خارجہ پہلی بار شرکت کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق برکس ممالک کے سینئر سفارتکار آج برازیل میں ملاقات کریں گے، تاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جارحانہ تجارتی پالیسیوں سے پیدا ہونے والے خطرات کے پیش نظر ایک متحدہ محاذ بنایا جا سکے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے امریکی محصولات میں اضافے کے اثرات کی وجہ سے معیشت کی نمو کی پیش گوئیوں میں کمی کر دی ہے، اس نازک وقت پر برکس ممالک کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔

اس تجارتی بلاک کی موجودہ صدارت برازیل کے پاس ہے، اور اس میں روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ، مصر، ایتھوپیا، انڈونیشیا، ایران اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں، جو ریو ڈی جنیرو میں 2 دن کے لیے ملاقات کریں گے، اور جولائی میں سربراہی اجلاس منعقد ہوگا۔


ڈونلڈ ٹرمپ کا روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو اہم مشورہ


انڈونیشیا رواں برس 7 جنوری کو ابھرتی ہوئی معیشتوں کے پلیٹ فارم کی جیوپولیٹیکل فورم برکس کا مکمل رکن بنا ہے، اور اس کے وزیر خارجہ سیگیانو اجلاس میں بطور ممبر نمائندگی کر رہے ہیں۔ یہ مغربی دنیا کے علاوہ تشکیل پانے والا بین الاقوامی مقابلتاً زیادہ مؤثر فورم کے طور پر ابھرا ہے۔

برکس دنیا کی 48 فی صد آبادی کی نمائندگی کرتا ہے، جس میں 3 جوہری طاقتیں بھی شامل ہیں۔ دنیا کی 37 فی صد معیشت اور وسائل برکس کے رکن ملکوں کے پاس ہیں۔

یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر برکس ممالک نے امریکی ڈالر کو کم کیا تو ان پر 100 فی صد محصولات عائد کر دیں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں