اسلام آباد: وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے چینی طبی کمپنیوں کو پاکستان میں اپنے پیداواری یونٹس قائم کرنے کی دعوت دے دی۔
وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے چین میں انٹرنیشنل میڈیکل اینڈ انوویشن سینٹر میں شرکت کے دوران خطاب کیا اور پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر زور دیا۔
انٹرنیشنل میڈیکل اینڈ انوویشن سینٹر میں انہوں نے پاکستان کی نمائندگی کی۔ کنونشن میں چین کی اعلیٰ قیادت، شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل، بیلاروس کے نائب وزیر اعظم، رکن ممالک کے وزرائے صحت اور طبی ماہرین شریک رہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خزانہ کی دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو پاکستان کی ترقی میں شامل ہونے کی دعوت
افتتاحی تقریب کے بعد مندوبین نے طبی آلات اور جدید ٹیکنالوجی پر مبنی نمائش کا دورہ کیا۔ وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کئیر کے مابین فرق کو ختم کرنے کیلیے ٹیلی میڈیسن منصوبے پر اقدامات سے آگاہ کیا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ٹیلی میڈیسن کے فروغ سے بیماریوں کی بروقت روک تھام ممکن ہوگی، پاکستان طبی ریکارڈ کو محفوظ کرنے کیلیے نیا منصوبہ شروع کر رہا ہے، شہریوں کے طبی ریکارڈ کو نادرا کے شناختی کارڈ سے منسلک کرتے ہوئے محفوظ بنایا جائے گا۔
وزیر صحت نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کے اعداد و شمار تک تیزی سے رسائی بروقت علاج کی طرف لے جاتی ہے، صحت کا جامع اور مستند ڈیٹا وزارت کو صحت عامہ کی زیادہ مؤثر پالیسیاں بنانے میں مددگار ثابت ہوگا، انقلابی اقدام سے بیماریوں کی بروقت تشخیص، پیش بندی اور روک تھام ممکن ہو سکے گی۔
انہوں نے چینی دوا ساز کمپنیوں اور طبی آلات بنانے والی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پیداواری یونٹس قائم کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں روایتی چینی طب کو فروغ دینے کیلیے حکومت پرعزم ہے، حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولیات دینے کیلیے مؤثر اقدامات یقینی بنا رہی ہے۔