کراچی : سچل سکندر گوٹھ سے 5 سالہ بچے کی لاش گجر نالے سے ملنے کے واقعے کا معمہ حل نہ ہوسکا، ماہرین کا کہنا ہے کہ لاش سے کسی کا ڈی این اے ملنا ممکن نہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سچل سکندر گوٹھ سے 5 سالہ بچے کی لاش گجر نالے سے ملنے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔
ماہرین نے پولیس کو آگاہ کیا ہے کہ لاش سے کسی کا ڈی این اے ملنا ممکن نہیں، لاش پانی میں ہونے کی وجہ سے ڈی این اے ضائع ہو چکا ہے۔
پولیس نے کہا کہ شامل تفتیش بچے کے رشتے دار فیاض کا ڈی این اے موصول ہوچکاہے، سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظرآنےپرفیاض کوشامل تفتیش کیا گیا تاہم زیرحراست نہیں۔
حکام کا کہنا تھا کہ منظرعام پرآنےوالی آخری فوٹیج میں سویراکاچھوٹا بھائی بھی موجودتھا، سویرا کے بھائی کےمطابق وہ چیز لے کر گھر آئے تھے۔
پولیس نے مزید کہا کہ سویراکےوالدین بھی تفتیش میں تعاون نہیں کررہے، تفتیش کاروں نےبڑی مشکل سے سویرا کے چھوٹےبھائی کابیان لیا تھا، کیمیائی تجزیاتی رپورٹس کی مدد سے کیس آگے بڑھائیں گے۔
واضح رہے کہ سچل کے علاقے سکندر گوٹھ سے لاپتہ ہوئی تھی اور اگلے دن لاش لیاقت آباد ندی سے ملی تھی، بچی کی گمشدگی کا مقدمہ سچل تھانے میں درج کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کے شواہد بھی ملے ہیں، پولیس نے سی سی ٹی کی مدد سے بچی کے قریبی رشتے دار فیاض کو حراست میں لے لیا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ سامنے آنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں بچی کو آخری بار اسی رشتے دار کے ساتھ جاتے دیکھا گیا ہے، فیاض کے ڈی این اے نمونے بھی حاصل کیے گئے ہیں۔