این آئی سی وی ڈی نے بھارت سے واپس آنے والے بہن بھائی کے لیے مفت زندگی بچانے والی دل کی سرجری کی پیشکش کردی۔
قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئئی سی وی ڈی) کراچی نے دو پاکستانی بچوں 9 سالہ عبداللہ اور 7 سالہ منسا جو پیدائشی دل کی بیماری میں مبتلا ہیں ان کے مکمل علاج کی ذمہ داری اٹھا لی۔
جب خاندان کو بھارت سے اچانک پاکستان واپس آنا پڑا تو این آئی سی وی ڈی نے ایک اعلیٰ سطحی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا تاکہ عبداللہ اور اس کی بہن کی حالت کا جائزہ لیا جا سکے اور ماہرین کی رہنمائی فراہم کی جا سکے۔
اس بورڈ میں ماہرامراض قلب اطفال، ماہر بیہوشی، اور سی ٹی اسکین کے ماہر شامل تھے جنہوں نے کیس کا تفصیلی معائنہ کیا۔
تفصیلی جائزے کے بعد، میڈیکل بورڈ نے تصدیق کی کہ عبداللہ اور اس کی چھوٹی بہن منسا دونوں کی سرجری این آئی سی وی ڈی کراچی میں مکمل محفوظ طریقے سے کی جا سکتی ہے جس کے بعد بیرون ملک علاج کی مزید ضرورت باقی نہیں رہی۔
بچوں کے والد کواین آئی سی وی ڈی کی سینئر میڈیکل ٹیم کی جانب سے آپریشن کے طریقہ کار، صحتیابی کے عمل، اور متوقع نتائج پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس مشاورت کے بعد بچوں کے والد نے اسپتال کی تیاریوں پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت میں علاج کی ناکامی کے بعد این آئی سی وی ڈی نے ان کے خاندان کے لیے نئی امید پیدا کی ہے۔
والد فی الوقت راولپنڈی میں آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (اے ایف آی سی) میں دوسرے ماہرین سے رائے لینے کے لیے گئے ہیں، جس کے بعد بچوں کی سرجری این آئی سی وی ڈی میں طے کی جائے گی۔
دونوں پیچیدہ بچوں کی دل کی سرجریاں بالکل مفت کی جائیں گی جو کہ این آئی سی وی ڈی اور حکومت سندھ کے اس وژن کی عکاسی کرتی ہیں کہ ہر پاکستانی کو عالمی معیار کی دل کی طبی سہولیات بغیر کسی مالی بوجھ کے فراہم کی جائیں۔
واضح رہے کہ این آئی سی وی ڈی پاکستان کا سب سے بڑا اور جدید ادارہ ہے جو بچوں اور بڑوں دونوں کے لیے امراض قلب کی اعلیٰ معیار کی سہولیات فراہم کر رہا ہے، اور وہ اپنا مشن فخر سے جاری رکھے ہوئے ہے۔