چند دہائیوں قبل عام طور پر لوگوں کی بڑی تعداد یہ سمجھتی تھی کہ امراض قلب کے شکار صرف بزرگ افراد یا مرغن غذائیں کھانے والے امیر لوگ ہی ہوتے ہیں۔
لیکن حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دورِ جدید میں جو لوگ تیزی سے امراض قلب کا شکار ہورہے ہیں ان میں بڑی تعداد نوجوانوں کی بھی ہے، جس کی مختلف وجوہات ہیں۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض قلب پروفیسر ڈاکٹر فواد فاروق نے اس کی وجوہات اور بچاؤ کے بارے میں ناظرین کو آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں دل کی بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ ہمارا بے ربط اور بے ہنگم طرز زندگی (لائف اسٹائل) ہے، کیونکہ اس میں سونے جاگنے سے لے کر کھانے پینے، تمباکو نوشی سے پرہیز اور ورزش سمیت کسی قسم کا خیال نہیں رکھا جارہا۔
ڈاکٹر فواد فاروق نے بتایا کہ موجودہ دور میں نوجوان نسل میں جسمانی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہیں، ایسا نہیں ہے کہ دل کے امراض اچانک کسی بے احتیاطی سے ہوجائیں یہ وقت کے ساتھ ساتھ اپنی جڑیں پکڑتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ والدین جو بچوں کے لائف اسٹائل اور کھانے پینے پر نظر نہیں رکھتے وہ بھی اس بات کہ ذمہ دار ہیں کیونکہ بچوں کے اسکول لنچ باکس میں بازار کی تیار اشیاء پیک کرکے دے دی جاتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بڑھتے ہوئے اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ طرز زندگی میں تبدیلیاں لانی ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ غیر صحت بخش طرز زندگی، خوراک، تمباکو نوشی اور تناؤ کی بڑھتی ہوئی سطح نوجوان بالغوں میں دل کے مسائل میں اضافے کے لیے اہم عوامل ہیں جن کی روک تھام کیا جانا ضروری ہے۔
اس کے علاوہ چکنائی والی غذاؤں کا استعمال، ذیابیطس پر کنٹرول، کولیسٹرول میں اضافہ، ہائی بلڈ پریشر اور زیادہ وزن یا موٹاپے سے بچاؤ کی ہرممکن کوشش کرنا ہوگی۔