اتوار, مئی 4, 2025
اشتہار

بھوک اور پیاس سےغزہ والے دم توڑنے لگے، 57 فلسطینی جاں بحق

اشتہار

حیرت انگیز

غزہ: بھوک اور پیاس سےغزہ والے دم توڑنے لگے ہیں، 57 فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔

الجزیرہ کے مطابق بین الاقوامی برادری غزہ میں امداد بحال نہ کرا سکی، 2 ماہ سے اسرائیل نے محصور علاقے میں امداد نہیں آنے دی، جس کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کی زندگیاں داؤ پر لگی ہیں۔

فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غذا کی قلت کے سبب اب تک ستاون افراد زندگی ہار چکے ہیں۔ غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے ہفتے کے روز کہا کہ جاں بحق افراد میں بچوں کے ساتھ ساتھ بیمار اور بوڑھے بھی شامل ہیں، اسرائیل جنگ کے ہتھیار کے طور پر بھوک کو استعمال کر رہا ہے، بین الاقوامی برادری اسرائیل پر سرحدیں دوبارہ کھولنے اور امداد کی اجازت دینے کے لیے دباؤ ڈالے۔

بین الاقوامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ غزہ کی سرحد پر کھانے اور پانی کے ہزاروں ٹرک کھڑے ہیں، لیکن اسرائیل داخلے کی اجازت نہیں دے رہا۔ اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی انروا کا کہنا ہے کہ علاقے میں آٹے کا ذخیرہ ختم ہو چکا ہے، 75 فی صد افراد کو پانی تک میسر نہیں ہے۔


قومی سلامتی کے برطرف مشیر والٹز نے ٹرمپ سے ملاقات سے قبل کس سے رابطہ کیا تھا؟ امریکی اخبار کا انکشاف


یونیسف کا کہنا ہے کہ 4 ماہ میں 9000 بچے خوارک کی کمی سے دو چار ہوئے ہیں، جنھیں طبی امداد دی گئی۔

واضح رہے کہ اسرائیلی جارحیت برقرار ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری میں 3 بچوں سمیت 45 فلسطینی شہید ہوئے، رفح میں رہائشی عمارت پر بم برسائے گئے، خان یونس میں اسرائیلی حملے میں 11 فلسطینی شہید ہوئے۔ دوسری طرف اسرائیل فورسز نے غزہ میں جنگ کا دائرہ وسیع کرنے کا عندیہ دے دیا ہے، جس کے لیے مزید نفری طلب کر لی گئی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں