یمن کے حوثیوں نے اسرائیل کے سب سے زیادہ مصروف ہوائی اڈے بین گوریون انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب بیلسٹک میزائل سے حملہ کر دیا جس کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حوثیوں کے بیلسٹک میزائل حملے میں ایئرپورٹ کی سڑک اور ایک گاڑی کو شدید نقصان پہنچا، فضائی ٹریفک میں بھی خلل پڑا اور 8 شہری زخمی بھی ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے میزائل حملے کی تصدیق کرتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا کہ اس کا دفاعی نظام متعدد کوششوں کے باوجود اسے روکنے میں ناکام رہا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کا یمن میں 1 ہزار سے زائد اہداف میں حوثیوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ
اس نے بتایا کہ حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
غزہ پٹی کی ناکہ بندی کی مخالفت کرنے والے حوثیوں نے حملے کی ذمہ داری قبول کی۔ ایک ٹیلی ویژن بیان میں گروپ کے فوجی ترجمان یحییٰ ساری نے ایئر لائنز کو خبردار کیا کہ بین گوریون ایئرہورٹ ہوائی سفر کیلیے اب محفوظ نہیں رہا۔
حملے کے نتیجے میں ایئرپورٹ پر پروازوں کو معطل اور کچھ کا رُخ موڑ دیا گیا۔ ہوائی اڈے کے تمام داخلی راستے بند کر دیے گئے جبکہ ٹرینوں کی آمد کا سلسلہ بھی معطل کر دیا گیا۔
ویڈیو میں حملے کے بعد اسرائیل میں سائرن بج رہے ہیں تاکہ لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے حملے پر ردعمل دیتے ہوئے سخت جوابی کارروائی کی دھمکی دی، انہوں نے کہا کہ جو بھی ہم پر حملہ کرے گا ہم سات گنا بڑا جواب دیں گے۔
اسرائیل ریزیلینس پارٹی کے رہنما اور جنگی کابینہ کے سابق رکن بینی گینٹز نے اپنے بیان میں کہا کہ حوثیوں کے میزائل حملے کا الزام ایران پر ڈالنا چاہیے، یہ ایران ہی ہے جو اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغ رہا ہے اور اسے ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔