پیر, مئی 5, 2025
اشتہار

وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں میں 140 فیصد سے زائد اضافہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں میں 140 فیصد سے زائد کا اضافہ کر دیا گیا جس کے بعد ان کی تنخواہیں اراکین پارلیمنٹ کے برابر ہوگی۔

وفاقی وزرا کی تنخواہیں 2 لاکھ 18 ہزار روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار روپے کر دی گئی، تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق یکم جنوری 2025 سے کیا گیا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے تنخواہ، مراعات و استحقاق ایکٹ 1975 میں ترامیم کا آرڈنینس جاری کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: آئندہ بضت میں تنخواہ داروں کیلیے بڑی خوشخبری

مارچ 2024 میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیر اعظم سمیت کابینہ اراکین کارضاکارانہ طور پر تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

کابینہ اراکین کا تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کفایت شعاری کی ترویج کے تناظر میں لیا گیا تھا۔

22 مارچ 2025 کو وفاقی کابینہ ارکان کی تنخواہوں اور الاؤنس میں اضافے کی سمری کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے دی گئی تھی۔

اس حوالے سے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں میزبان ماریہ میمن نے ملک کے اہم اور بڑے ادارے کے برانچز کی بندش کی خبر پر روشنی ڈالی تھی۔

ماریہ میمن نے بتایا تھا کہ ایک جانب تو حکومت نے وفاقی وزیروں، وزرائے مملکت اور مشیروں کی تنخواہوں میں 188 فیصد تک اضافہ کیا لیکن ایک روح فرسا خبر یہ بھی ہے کہ ملک بھر میں خسارے کے شکار یوٹیلیٹی اسٹورز کی 1700 برانچز بند کر دی گئیں۔

انہوں نے بتایا تھا کہ اس منظوری کے بعد وزیروں، وزرائے مملکت اور مشیروں کی ایوریج تنخواہ 5 لاکھ تک ہو جائے گی جبکہ اس سے قبل ان کی تنخواہ 2 سے پونے دو لاکھ روپے کے قریب تھی۔

یوٹیلیٹی اسٹورز سے متعلق انہوں نے بتایا تھا کہ حکومت نے خسارے کا شکار 1700 یوٹیلٹی اسٹورز بند اور کنٹریکٹ و ڈیلی ویجز ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

’یہ جو فرق ہے مالیاتی پولرائزیشن کی واضح مثال ہے۔ جس طرح کا اس ملک کی ایلیٹ کلاس کا طرز رہائش ہے اس سے نہیں لگتا پاکستان عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی ہدایات کے مطابق چل رہا ہے۔‘

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں