تہران : ایران کے وزیر دفاع عزیز نصیر زادہ نے کہا ہے کہ اگر امریکہ یا اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ بات انہوں نے مقامی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ حملے کے جواب میں ایران دشنموں کے مفادات، فوجی اڈوں اور ان کی افواج کو چاہے وہ جہاں کہیں بھی ہوں اور جب مناسب سمجھا جائے گا نشانہ بنایا جائے گا۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ وہ حوثیوں کے اُس حملے کا جواب دے گا جس میں یمن سے داغا گیا ایک میزائل تل ابیب کے بن گوریان ایئرپورٹ کے قریب گرا۔
نیتن یاہو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ حوثیوں کے حملے ایران سے منسلک ہیں، اسرائیل اس حملے کا پورا جواب دے گا، اور مناسب وقت اور مقام پر اس کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔
اپنے تازہ بیان میں نصیر زادہ نے نیتن یاہو کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے اپنا مؤقف دہرایا اور کہا کہ یمن کے حوثی اپنی خود مختار پالیسی کے تحت کارروائیاں کرتے ہیں۔
نصیر زادہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ہمسایہ ممالک سے کوئی دشمنی نہیں لیکن اگر کوئی حملہ ہوا تو خطے میں موجود امریکی اڈے بھی ایران کے اہداف ہوں گے۔
یاد رہے کہ اس قبل ایک بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کہا تھا کہ حوثیوں کے کسی بھی حملے کے لیے ایران کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔
واضح رہے کہ ایران نے گزشتہ روز ایک نیا بیلسٹک میزائل "قاسم بصیر” بھی متعارف کروایا ہے، جس کی رینج 1200کلومیٹر (750 میل) ہے۔
حوثیوں کا اسرائیل کے مصروف ترین ایئرپورٹ پر بیلسٹک میزائل سے حملہ