غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 24 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عمارت کے ملبے میں دبے افراد کو نکالنے آئے ریسکیو ورکرز پر اسرائیلی کواڈ کاپٹر سے حملہ کیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق غزہ میں امداد کی بندش سے غذائی بحران شدت اختیار کرگیا ہے، فاقہ کشی سے 3 لاکھ کے قریب بچے موت کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق بے بی فارمولا دودھ اور دیگر غذائیت نہ ملنے سے ساڑھے 3 ہزار سے زائد شیر خوار بچوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے گزشتہ روز غزہ میں 2 فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔
غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں ہفتے کے روز ایک سرنگ کے دہانے پر زور دار دھماکا ہوا تھا، جس کے باعث ایک کیپٹن سمیت دو اسرائیلی فوجی ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی قابض فوج کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مرنے والے اہلکار فوج کے ایلیٹ ’یہالوم‘ انجینیئرنگ یونٹ سے تعلق رکھتے تھے اور گولانی بریگیڈ کے ماتحت ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔
اسرائیل کو غزہ میں ہزاروں ریزرو اہلکاروں کو بلانا پڑ گیا
اہلکار ایک عمارت کے اندر سرنگ کے داخلی راستے کو چیک کررہے تھے کہ دھماکا ہوگیا، جس کے باعث دو فوجی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران مرنے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد اب بڑھ کر 416 ہو گئی ہے۔