اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے فاٹا انتخابات رکوانے کی درخواست مسترد کردی۔
چیف الیکشن کمشنرجسٹس ریٹائرڈ سردار رضاخان نے فاٹا انتخابات ملتوی کروانے کی درخواست پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ فاٹا سےسینیٹ الیکشن کو مذاق بنا دیا گیا ہے، ایک دن پہلے الیکشن رکوانے آجاتے ہیں۔
چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ تیرہ تیرہ سال بعد آکر کہتے ہیں الیکشن آرڈر صیح نہیں تھا۔
فاٹا الیکشن سے متعلق درخواست عباس آفریدی نےدی تھی، عباس آفریدی کا مؤقف تھا کہ درخواست انتخابات کو شفاف بنانے کے لئے دی ہے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے سینیٹر کلثوم پروین کے خلاف نااہلی کی درخواست 24 مارچ تک ملتوی کر دی، کلثوم پروین کے خلاف بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اسرار الله زہری نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر نااہلی کی درخواست دائر کر رکھی ہے، بینچ نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے فاٹا سینیت انتخابات بیس مارچ کو ہونے کا فیصلہ برقرار رکھا۔
خیال رہے کہ کچھ روز قبل الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق فاٹا سےمتعلق صدارتی آرڈیننس کی واپسی کانوٹیفیکیشن الیکشن کمیشن کو موصول ہوا تھا ،سینیٹ میں فاٹا کی چار نشستوں کےلئے انتخابات کے نئے شیڈول کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جس کے مطابق پولنگ انیس مارچ کو ہونے کا امکان ہے، جس کی تفصیلات جلد جاری کردی جائیں گی۔
واضح رہے کہ سینیٹ الیکشن سے ایک روز قبل پانچ مارچ کی رات ایوان صدر سے جاری نوٹیفیکیشن میں دوہزار دو کے صدارتی حکم نامے کو واپس لے لیا گیاتھا۔
جس کے بعد فاٹا سے منتخب ممبر قومی اسمبلی کاچار ووٹ ڈالنے کا حق ختم کرکےایک ووٹ ڈالنے کی تجویزکی منظورکرلی گئی تھی۔