پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر مودی سرکار نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پاک بھارت جنگ مسلط کی لیکن اس کا خمیازہ اسے بھاری جانی و مالی نقصان کی صورت میں بھگتنا پڑا۔
اس جنگ سے بھارت کے انتہا پسند وزیر اعظم نریندر مودی کو کیا ملا؟ اس کا خلاصہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں بین الاقوامی تجزیہ نگار ماریہ سلطان نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ماریہ سلطان نے کہا کہ مودی اس پاک بھارت جنگ سے جو حاصل کرنا چاہتے تھے اس میں بری طرح نہ صرف ناکام ہوئے بلکہ عالمی سطح پر سُبکی اور تنقید کا نشانہ بھی بنے۔
پاک بھارت جنگ میں مودی کا پہلا مقصد یہ تھا کہ ہندو ازم کے ذریعے مستقل سیاسی اکثریت اور اپنے ووٹ بینک کو برقرار رکھا جائے اس کے لیے انہوں نے اقلتیوں کے آئینی حقوق سلب کرتے ہوئے پر ان پر مظالم کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔
جنگ کا بہانہ بنا کر بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر اور امرتسر پنجاب میں خود میزائل داغے جس کا مقصد یہ تھا کہ اس کا الزام پاکستان پر عائد کرکے اس سے فائدہ حاصل کیا جاسکے اور کشمیریوں اور سکھوں کے دلوں میں پاکستان کیخلاف نفرت پیدا کی جائے۔
ایک سوال کے جواب میں ماریہ سلطان کا کہنا تھا کہ پرانے طرز کی جنگ سے نئے طرز کی جنگ نہیں جیتی جاسکتی۔ اس جنگ میں پاکستانی افواج نے نہایت انتہائی پروفیشنل اور ماہرانہ انداز میں دشمن کے حملے کا بھرپور جواب دیا جس کی توقع اور اندازہ بھارت کو بالکل بھی نہیں تھا۔
پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
بھارت کا خیال تھا کہ پاکستان روایتی جنگ کرے گا اور وہ دفاعی حوالے سے کمزور بھی ہے، جس کے تحت بھارتی فوج نے پاکستان پر حملوں کیلیے اسرائیلی ڈرونز کا زیادہ استعمال کیا، بعد ازاں وہ اپنی اسی سوچ اور غلط فہمی کی وجہ سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوئے۔