کراچی: کپاس کے مقامی کاشتکاروں کے لیے خوش خبری ہے کہ ان پر سیلز ٹیکس کا بوجھ کم ہونے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی بجٹ 2025-26 میں ٹیکس اصلاحات کا امکان ہے، جس میں مقامی کپاس پر 18 فی صد سیلز ٹیکس ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
کپاس پر سیلز ٹیکس ختم کر کے پیداواری لاگت میں کمی کا ہدف رکھا گیا ہے، کاٹن جنرز فورم کے چیئرمین احسان الحق نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ایف بی آر کو مذکورہ ٹیکس ختم کرنے کی تجویز پر غور کی ہدایت کی گئی ہے۔
ٹیکس قوانین (ترمیمی) آرڈیننس آئین کے دفعات سے متصادم ہے، چیمبر آف کامرس کوئٹہ
انھوں نے بتایا کہ ٹیکس اصلاحات سے زراعت اور ٹیکسٹائل سیکٹر کو فروغ ملے گا، چیئرمین احسان الحق نے یہ بھی کہا کہ درآمدی کپاس پر ٹیکس چھوٹ مقامی کسانوں کے ساتھ نا انصافی ہے۔
کاٹن جنرز فورم نے مقامی کپاس کی صنعت کے فروغ کے لیے حکومتی اقدام کو اہم قرار دیا ہے، فورم کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس میں برابری لانا حکومت کی ترجیح ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ روئی کی قیمتوں میں 2 ماہ بعد تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے، ابتدائی فی من سودوں کی قیمت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ روئی کی قیمتیں 500 روپے اضافے سے 17 ہزار 500 روپے فی من تک پہنچ گئیں، صوبہ سندھ کے بعض ساحلی شہروں میں کپاس کی جزوی چنائی بھی شروع ہو گئی ہے۔