آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی (فیس ایج) نے اتنی ترقی کر لی ہے کہ مصنوعی ذہانت کی بدولت اب ایک تصویر کھینچ کر کسی بھی شخص کی بائیو لاجیکل یعنی طبعی عمر معلوم کی جا سکتی ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی بنیاد پر تیار کیا گیا آلہ (اے آئی ٹول فَیس ایج) بتا سکتا ہے کہ 50 سال کی عمر کے 2 انسان مزید کتنا زندہ رہ سکتے ہیں، یہ عمریں انسان کے حالات کے باعث مختلف ہو سکتی ہیں۔
فیس ایج (FaceAge) ایک اے آئی ٹول ہے جسے بوسٹن میں ماس جنرل بریگھم کے سائنس دانوں نے تخلیق کیا ہے، یہ ٹول آپ کے چہرے کی تصویر کو دیکھ کر آپ کی تاریخی عمر کے برخلاف آپ کی حیاتیاتی عمر کا تعین کر سکتا ہے۔
یہ بالکل نئی ٹیکنالوجی ہے، جو ایک کمپیوٹر کی شکل میں ہے، اور جو پیش گوئی کرتا ہے کہ آپ کتنے عرصے تک زندہ رہیں گے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ لمحہ بھی قریب آ رہا ہے جب ایک سیلفی کے ذریعے ہم جان سکیں گے کہ ہماری زندگی کتنی اچھی یا کتنی بری گزر رہی ہے۔
اب انسان اور جانور بھی آپس میں گفتگو کر سکیں گے؟
سائنس دانوں نے یہ وضاحت بھی کی ہے کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ فیس ایج یہ بھی بتا سکے گا کہ آپ کب مریں گے، تو ذرا ٹھہریئے، ایسا کچھ نہیں ہے، دراصل فیس ایج صرف وہی کر رہا ہے جو ڈاکٹر پہلے سے کر رہے ہیں، لہٰذا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، یعنی یہ ٹول ڈاکٹر کی طرح بصری طور پر آپ کا جائزہ لے کر آپ کی صحت کی مجموعی تصویر حاصل کرتا ہے۔
سائنس دان فیس ایج اے آئی ٹول کو طبی تشخیص کے میدان میں بڑی پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔