بھارت کی جانب سے ماضی میں بھی ایٹمی پروگرام پر حملے کی دھمکی دی گئی تھی جس کا پاکستان نے مؤثر جواب دیا اور دوبارہ دشمن کی ہمت نہ ہوسکی۔
بھارت نے پہلگام حملے کے فوری بعد اس کا الزام پاکستان پر عائد کرکے جنگ کا آغاز کیا لیکن اس بار بھی ماضی طرح اسے منہ کی کھانی پڑی۔
ماضی میں بھی بھارت کی جانب سے اسی طرح بے بنیاد الزامات اور بہانے تلاش کرکے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نشانہ بنانے کوشش کی گئی تھی لیکن پاک فوج کے شاہینوں نے اس کی ہر سازش کو نام بنادیا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر ہے میں ایئر مارشل (ر) نجیب اختر راجہ نے ماضی میں کیے جانے والے بھارتی حملوں اور ان کی ناکامی سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی نے1974میں پوکھران میں ایٹمی دھماکے کیے تو اس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ ہم ہزار سال گھاس کھائیں گے لیکن ایٹمی دھماکے کریں گے، جس کے بعد 1986میں عبدالقدیر خان پاکستان پہنچ چکے تھے اور ایٹمی پروگرام شروع کردیا گیا تھا۔
ایئرمارشل (ر) نجیب اختر راجہ نے بتایا کہ بھارت نے دھمکی دی تھی کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر حملہ کریں گے، اس وقت پاکستان نے بھی جواب دیا کہ آپ نے ایسا کیا تو ہم بھی بھرپور جواب دیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ان دنوں ہمارے پاس ایسے جہاز تھے کہ بھارتی پروگرام تباہ کرنے جاتے تو واپس نہیں آسکتے تھے لیکن اس وقت بھی ہمارے پائلٹس جذبہ حب الوطنی کے جذبے سے سرشار اور ذہنی طور پر تیار تھے کہ جب بھی کال آئے گی ہم بھارتی ایٹمی پروگرام تباہ کردیں گے۔
نجیب اختر راجہ کا کہنا تھا کہ آج کے ہمارے پائلٹ بھی اپنے آباؤ اجداد کے نقش قدم پر چل رہے ہیں، جنرل ضیاءالحق کے جاں بحق ہونے کے بعد غلام اسحاق خان نے ایٹمی پروگرام جاری رکھا، 1988میں پاک فضائیہ نے ایٹمی ہتھیاروں کو لے جانے کی صلاحیت بنانا شروع کی تھی۔
پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
انہوں نے بتایا کہ مئی کا مہینہ ہمیشہ بھارت کے لیے برا رہا ہے، 1995میں پاک فضائیہ نے بھارتی فضائیہ سے بہت پہلے ایٹمی ہتھیاروں کو لے جانے کی صلاحیت حاصل کرلی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ کشیدگی میں پاکستان نے بھارت کو شکست دے دی ہے، پاکستان نے بھارت کو فضا سمیت ہر میدان میں شرکت دے دی ہے۔ رافیل بہت اچھا طیارہ ہے لیکن اس کے چلانے والے اچھے نہیں تھے، بھارت رافیل خرید کر سمجھا کہ اب اس سے کبھی ابھی نندن والی غلطی نہیں ہوگی۔
ایئرمارشل (ر) نجیب اختر راجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنے پائلٹس کی بہترین تربیت کی ہے،
پاک فضائیہ آج جہاں کھڑی ہے وہاں بھارت کو پہنچنے کے لیے مزید 5سال لگیں گے۔