جمعہ, مئی 16, 2025
اشتہار

نیتن یاہو نے فرانس کو آنکھیں دکھانا شروع کردیں

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ دشمنی میں تمام حدیں پار کردیں، مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر فرانس پر حماس کی مدد کرنے کا الزام عائد کردیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے ٹی وی انٹرویو میں فلسطینی ریاست کے حوالے سے فرانسیسی صدر کی جانب سے لیے جانے والے اقدامات کی مذمت کی۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ فرانس چاہتا ہے کہ اسرائیل سرنڈر کردے بجائے اس کے مغربی جمہوری کیمپ میں ہوتے ہوئے ہمارا ساتھ دے۔ ہم نہ رکیں گے نہ ہتھیار ڈالیں گے۔

اسرائیلی وزیر اعظم فرانسیسی صدر میکرون کے اس بیان پر بھی سیخ پا تھے جس میں انہوں نے یورپی ممالک کو غزہ کے حوالے سے انسانی حقوق کے معاملے پر اسرائیل کے خلاف پابندیاں لگانے کا مشورہ دیا تھا۔

یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب غزہ کے حوالے مارچ سے شروع ہونے والے سیز فائر معاہدے کے ساتھ غزہ محاصرہ جاری ہے جہاں کی آبادی کو غذہ اور دوائیں پہنچانے کی اجازت بھی اسرائیل کی جانب سے نہیں دی جارہی۔

یاد رہے گزشتہ دنوں فرانسیسی صدر نے یہ بیان بھی دیا تھا کہ فرانس بہت جلد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیر دفاع نے فرانس کے صدر میکرون کو خبردار کیا تھا کہ وہ اخلاقیات پر‘لیکچر’نہ دیں۔

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون پر جوابی حملہ کیا ہے جنھوں نے کہا تھا کہ یورپی یونین نیتن یاہو کی غزہ کی ”شرمناک”پالیسی پر اسرائیل کے ساتھ تعاون کے معاہدوں پر نظرثانی کر سکتی ہے۔

کاٹز نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں اچھی طرح یاد ہے کہ فرانس میں یہودیوں کے ساتھ کیا ہوا جب وہ اپنا دفاع نہیں کر سکے، صدر میکرون کو ہمیں اخلاقیات پر لیکچر نہیں دینا چاہیے۔

امریکا نے ایران سے منسلک اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردیں

ان کا کہنا تھا کہ یہ توقع کی جاتی ہے کہ کوئی ایسا شخص جو خود کو اسرائیل کا دوست سمجھتا ہے، قاتل دہشت گرد تنظیم حماس اور برائی کے ایرانی محور کے خلاف جنگ میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہوگا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں