جمعہ, مئی 16, 2025
اشتہار

کرنل صوفیہ کیخلاف آپ نے کس قسم کی گفتگو کی؟ بھارتی چیف جسٹس بی جے پی وزیر پر برہم

اشتہار

حیرت انگیز

بھارتی فوج کی مسلمان کرنل خاتون کے خلاف غیرمہذبانہ گفتگو کرنے والے بھارتی وزیر کنور وجے شاہ کی جج نے ٹھیک ٹھاک سرزنش کردی۔

آپریشن سندور کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دینے والی بھارتی فوج کی افسر کرنل صوفیہ قریشی کو نشانہ بنانے اور ان کے خلاف متنازعہ ریمارکس دینے پر بھارتی سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش کابینہ کے وزیر کنور وجے شاہ کی سرزنش کی ہے۔

عدالت نے بی جے پی وزیر کنور وجے شاہ کے "غیر ذمہ دارانہ” تبصروں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آئینی عہدے پر فائز شخص کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے، خاص طور پر آپریشن سندور جیسے حساس قومی آپریشن کے دوران یہ گفتگو نہیں ہونی چاہیے تھی۔

چیف جسٹس آف انڈیا بھوشن رام کرشن گوائی کی سربراہی میں عدالت کے دو رکنی بنچ نے ریمارکس دیے کہ آپ شاہ کس قسم کا بیان دے رہے ہیں؟ آئینی عہدہ رکھنے والے ایسے شخص کو ذمہ دار ہونا چاہیے۔

جب ملک ایسی صورتحال سے گزر رہا ہے، صرف اس لیے کہ آپ وزیر ہیں یہ سب نہیں کہہ سکتے، سپریم کورٹ نے وجے شاہ کے ریمارکس کو "ناقابل قبول اور غیر حساس” قرار دیا۔

سی جے آئی گوائی نے کہا کہ "آپ کو کچھ سمجھداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا، ہائی کورٹ میں جا کر معافی مانگیں۔

واضح رہے کہ مدھیہ پردیش حکومت کے وزیر کنور وجے شاہ نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے ایف آئی آر کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، سپریم کورٹ نے وجے شاہ کی درخواست جمعہ کو سماعت کے لیے مقرر کی ہے۔

انھوں نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ میرے بیان کو غلط سمجھا گیا، میں نے اس پر معافی مانگ لی ہے، میڈیا نے اسے بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے

خیال رہے کہ خاتون کرنل صوفیہ قریشی کو نشانہ بنانے والی وجے شاہ کی تقریر کی ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد تنازعہ کھڑا ہوا تھا، انھوں نے پاکستان کے خلاف آپریشن سندور کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دی تھی۔

پاک بھارت کشیدگی، بھارت میں مسلمانوں پر زمین تنگ کردی گئی، درجنوں گرفتار

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں