بھارتی ریاست آسام میں پولیس نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر تبصرہ کرنے کے جرم میں مسلمان رکن اسمبلی امین الاسلام کو دوبارہ گرفتار کر لیا۔
انڈین میڈیا کے مطابق امین الاسلام کا تعلق آسام کی سیاسی جماعت آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ سے ہے اور وہ ڈھنگ حلقے سے تین بار رکن اسمبلی منتخب ہو چکے ہیں۔
25 اپریل 2025 کو امین الاسلام کو پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر مودی سرکار کو آئینہ دکھانے پر گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں گزشتہ روز ضمانت پر رہائی ملی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام واقعے پر کوئی بھی سوال اٹھائے گا تو اسے گرفتار کرلیا جائیگا، وزیر اعلیٰ آسام
تاہم حکومت نے ان پر قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) لگا کر انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا۔ پولیس حکام نے میڈیا کو بتایا کہ ایم ایل اے امین الاسلام کو این ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس حکام نے مزید تفصیلات دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ ابھی زیرِ تفتیش ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل امین الاسلام کو پولیس نے ان کے خلاف بھارتیہ نیا سنہتا کی دفعہ 152، 196، 197 (1)، 113 (3)، 352 اور 353 کے تحت درج مقدمے میں گرفتار کیا تھا۔
آسام کے وزیر اعلیٰہمنتا بسوا سرما نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں کہا تھا کہ جو لوگ پہلگام حملے کا جواز پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ آزادی اظہار کا استعمال نہیں کر رہے ہیں بلکہ وہ بھارت کے خلاف کھڑے ہیں۔