اتوار, جون 8, 2025
اشتہار

پاکستان بزنس فورم کا بجٹ میں کپاس پر جی ایس ٹی ختم کرنے کا مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پاکستان بزنس فورم نے بجٹ 26-2025 میں مقامی کپاس پر گڈز اینڈ سروسیز ٹیکس (جی ایس ٹی) ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

چیف آرگنائزر پاکستان بزنس فورم احمد جواد نے اپنے بیان میں کہا کہ آئندہ ماہ پیش بجٹ میں مقامی کپاس پر جی ایس ٹی ختم کی جائے اور کپاس کے فروغ ککیلیے پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کو سالانہ ایک ارب روپے مختص کیا جائے۔

احمد جواد نے کہا کہ حکومت ایک ارب روپے دے آپ کو کپاس مد میں سالانہ ایک ارب ڈالر ملے گا، ٹیکسٹائل ملز سینٹرل کاٹن کمیٹی کو کاٹن سیس واجبات کی ادائیگی جلد مکمل کریں۔

یہ بھی پڑھیں: کپاس کے مقامی کاشتکاروں کیلیے خوشخبری

انہوں نے مطالبہ کیا کہ گرین پاکستان انیشٹیو پروگرام کے فروغ کیلیے 7 سالہ ٹیکس چھوٹ کا اعلان بھی کیا جائے، آئندہ بجٹ میں زرعی اہداف 4.8 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔

اس سے قبل پاکستان بزنس فورم نے وفاقی حکومت سے گندم سپورٹ پرائس کے معاملے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا تھا کہ گندم کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں لایا جائے، اگر اس معاملے کو سنجیدہ نہ لیا گیا تو مڈل مین اس سے کروڑوں روپے کمائے گا۔

چیف آرگنائزر احمد جواد نے کہا تھا کہ گندم کی کٹائی شروع ہو چکی ہے اور بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے، فری مارکیٹ میکنزم پر حکومت نے جلد بازی کی ہے، آئی ایم ایف کی شرط پر ابھی ایک سال باقی تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے فری مارکیٹ میکنزم پر اسٹیک ہولڈرز سے مل کر جامع پالیسی نہیں دی، پنجاب کی غلہ منڈیوں میں گندم کا ریٹ 2500 روپے فی من ہے جبکہ اس کی قیمت کاشت 3200 روپے ہے۔

’2 سال سے گندم کی کاشت میں 700 روپے فی من نقصان کا سامنا ہے۔ غلط پالیسوں کی وجہ سے گندم کی کاشت کا ہدف اس سال پورا نہیں ہوا، 50 سال سے زائد سپورٹ پرائس کا سلسلہ اچانک بند کرنا کہاں کا انصاف ہے۔‘

چیف آرگنائزر نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ایسا لگ رہا ہے حکومت دسمبر میں گندم درآمد کی طرف جائے گی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں