ہفتہ, جون 7, 2025
اشتہار

بجٹ 26-2025: آئی ایم ایف نے پاکستان سے بڑا مطالبہ کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف)  کے درمیان بجٹ 26-2025 کے حوالے سے ورچوئل مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل مذاکرات میں ٹیکس آمدن کے اہداف پر تفصیلی سیشن ہوا جس میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئے مطالبات رکھ دیے۔

ذرائع کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ آئندہ 2025-26 کے وفاقی بجٹ کے لیے14 ہزار300 ارب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر کرنے کے لیے ٹیکس محصولات میں 430 ارب روپے کا اضافہ کرے۔

آئی ایم ایف نے پاکستان سے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیا، آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ عدالتوں میں دائر ٹیکس مقدمات جلد از جلد نمٹائے جائیں ۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف وفد کو معاشی کارکردگی سے آگاہ کردیا، آئی ایم ایف کو ٹیکس اہداف کے حصول میں مشکلات پر بھی بریفنگ دی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بتایا کہ سست ترقی اور مسلسل افراط زر کی وجہ سے محصولات کی وصولی 13.275 ٹریلین روپے تک محدود ہو سکتی ہے تاہم نفاذ اور پالیسی اصلاحات کے ذریعے 1030 ارب روپے اکٹھے کیے جا سکتے ہیں۔

آئی ایم ایف تجویز دی ہے کہ آئندہ مالی سال انفورسمنٹ اقدامات سے 600 ارب روپے اکٹھے کئے جائیں اور آئندہ بجٹ میں ٹیکس بڑھا کر 430 ارب روپے اضافی حاصل کئے جائیں۔

آئی ایم ایف نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ تمباکو، مشروبات اور رئیل اسٹیٹ سمیت اعلیٰ صلاحیت والے شعبوں کو دستاویزی بنایا جائے، جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے اندر ریئل ٹائم ڈیٹا کلیکشن کو بہتر بیانا جائے۔

اجلاس میں ایف بی آر کے پروڈکشن ڈیٹا مانیٹرنگ کو بڑھانے اور دستاویزات کو بہتر بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی

اہم ترین

شعیب نظامی
شعیب نظامی
Shoaib Nizami reports Finance, Fedeal Board of Revenue, Planning , Public Accounts, Banking, Capital Market, SECP, IMF, World Bank, Asian Development Bank, FATF updates for ARY News

مزید خبریں