واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ہم ایران میں کوئی ایٹمی دھماکا نہیں کرنے جا رہے۔‘‘ تاہم انھوں نے تہران پر زور دیا کہ وہ جوہری تجویز پر قدم جلد بڑھائے۔
امریکی صدر نے کہا ہم ایران میں کوئی ایٹمی دھماکا کرنے نہیں جا رہے، تہران کے ساتھ ممکنہ جوہری معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تہران کے ساتھ دیرپا امن کے لیے سنجیدہ نوعیت کے مذاکرات جاری ہیں، تہران کو جلدی سے فیصلہ کرنا ہوگا، ورنہ کچھ بُرا ہو سکتا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر بارہا دھمکی دے چکے ہیں کہ اگر معاہدہ نہ ہوا تو وہ ایران کے پروگرام کو نشانہ بنا کر فضائی حملے کریں گے۔ ٹرمپ نے یہ ریمارکس جمعہ کو اس وقت دیے جب وہ متحدہ عرب امارات کا دورہ ختم کر کے ایئر فورس ون میں سوار ہوئے۔
پاک بھارت چھوٹی نہیں بڑی ایٹمی طاقتیں ہیں، ایٹمی جنگ کے قریب تھے، ڈونلڈ ٹرمپ
مشرق وسطیٰ کے امریکی ایلچی اسٹیو وٹ کوف اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے درمیان مذاکرات کے متعدد ادوار کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ایران کو تجویز بھیجی گئی ہے کہ وہ جوہری معاہدے پر تیزی سے قدم بڑھائے۔
ادھر روس کے حوالے سے امریکی صدر نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ان کے بہت اچھے تعلقات ہیں، ٹرمپ نے کہا ’’مجھے لگتا ہے کہ ہم ایک معاہدے کے قریب ہیں۔‘‘