عالمی عدالت انصاف کا کہنا ہے کہ فرانس نے ایران پر ان کے شہریوں کو نشانہ بنانے کی دشمنی پر مبنی پالیسی کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کرا دیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی عدالت انصاف کے بیان میں کہا گیا کہ فرانس نے ایران پر الزام عائد کیا کہ ان کے شہریوں کو نشانہ بنانے کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔
بیان کے مطابق فرانس نے ایران پر عائد الزامات پر عالمی عدالت انصاف میں سماعت کی درخواست دائر کردی ہے۔
عالمی عدالت کے مطابق درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایران قونصل ریلیشنز 24 اپریل 1963 کے تحت اپنے ملک میں کئی فرانسیسی شہریوں کی گرفتاری، قید اور ٹرائل کے حوالے سے ویانا کنونش کی مسلسل خلاف ورزیوں میں مصروف رہا ہے۔
دائر کی گئی درخواست میں ایران کی قید میں موجود خاتون سمیت دو فرانسیسی شہریوں سیسل کوہلر اور جیکس پیرس کے حوالے سے تحفظات ظاہر کئے گئے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم نے فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر فرانس پر حماس کی مدد کرنے کا الزام عائد کردیا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے ٹی وی انٹرویو میں فلسطینی ریاست کے حوالے سے فرانسیسی صدر کی جانب سے لیے جانے والے اقدامات کی مذمت کی۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ فرانس چاہتا ہے کہ اسرائیل سرنڈر کردے بجائے اس کے مغربی جمہوری کیمپ میں ہوتے ہوئے ہمارا ساتھ دے۔ ہم نہ رکیں گے نہ ہتھیار ڈالیں گے۔
بھارت: آپریشن سندور کے خلاف بولنے پر مسلمان پروفیسر گرفتار
اسرائیلی وزیر اعظم فرانسیسی صدر میکرون کے اس بیان پر بھی سیخ پا تھے جس میں انہوں نے یورپی ممالک کو غزہ کے حوالے سے انسانی حقوق کے معاملے پر اسرائیل کے خلاف پابندیاں لگانے کا مشورہ دیا تھا۔