بیجنگ: چین کی وزارت خارجہ نے واشگاف الفاظ میں غزہ کو فلسطین کا اٹوٹ انگ قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ صرف فلسطینیوں کا ہے، اور یہ فلسطین کا اٹوٹ انگ ہے، فلسطینی عوام کو ان کی زمین سے بے دخل کرنا ناقابل قبول ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے کہا کہ چین غزہ پر اسرائیل کے جبری قبضے کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ چین فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور ان کے حقوق کی مکمل حمایت کرتا ہے اور دو ریاستی حل کے لیے ہر ممکن سفارتی، سیاسی اور انسانی کوشش کرنے کو تیار ہے۔
بس بہت ہو گیا! برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے غزہ پر اسرائیل کو دھمکی دیدی
ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ پر فلسطینیوں کی ہی حکومت ہونی چاہیے اور یہی اصول لڑائی کے بعد بھی لاگو ہونا چاہیے، نیز غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی کے فوری نفاذ کو یقینی بنایا جائے۔
چین نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں جاری انسانی بحران کے خاتمے اور فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری ہے، جس میں گزشتہ رات سے 50 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، فوج کی طرف سے جنوبی شہر خان یونس میں فلسطینیوں کو بڑے حملے سے کچھ دیر قبل بھاگنے کا حکم دیا گیا تھا۔ اب اسرائیلی جارحیت میں کم از کم 53,475 فلسطینی شہید اور 121,398 زخمی ہو چکے ہیں۔
کینیڈا، فرانس اور برطانیہ کے رہنماؤں نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں اپنی نئی جارحیت ختم نہیں کی تو اس کے خلاف ’’ٹھوس کارروائی‘‘ کی جائے گی، جب کہ 22 ممالک نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ محصور علاقے میں امداد کی اجازت دے۔ تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ان آوازوں کو مسترد کر دیا ہے اور جارحانہ کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان کیا۔