اعلیٰ سطح سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بھارت کو پانی بطور ہتھیار استعمال نہیں کرنے دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو کے زیر صدارت سفارتی کمیٹی کے ارکان کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں دفتر خارجہ کی جانب سے خطے کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے عالمی دورے پر جانے والے اعلیٰ سطح سفارتی وفد کے سربراہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے اجلاس کے بعد گفتگو میں کہا کہ کمیٹی مختلف ممالک میں جا کر پاکستان کا موقف واضح کرےگی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، اس خطے کو دہشت گردی سے پاک کرنا ہے، 1947 سے کشمیر پر بھارت سے لڑتے آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، بھارت پانی کو اسلحے کے طور پر استعمال کررہا ہے، خطے کو دہشت گردی سے پاک کرنے کیلئے کوئی حل نکالنا ہوگا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بھارتی الزامات پر وزیراعظم نے شفاف تحقیقات کی پیشکش کی اور کشیدگی کے دوران پاکستان جارحانہ نہیں ہوا بلکہ صرف اپنا دفاع کیا
اعلیٰ سطح سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت کے عوام چاہتے ہیں دونوں ممالک میں امن ہو، ہم نہیں چاہتے کہ آنے والی نسلیں پانی کے مسئلے پر جنگ لڑیں گی؟یہ افسوسناک ہوگا۔