بدھ, مئی 21, 2025
اشتہار

غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: خیبر پختونخوا میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

کے پی حکام نے بتایا کہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز سے مختلف مسائل پیدا ہو رہے ہیں، بغیر این او سی ان کو اشتہارات دینے پر پابندی کی تجویز ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہر ہاؤسنگ سوسائٹی کیلیے مسجد، پارک اور قبرستان کی زمین مختص کرنا لازمی ہوگا، غیر قانونی سوسائٹیوں کے خلاف کارروائی کیلیے خصوصی ٹاسک فورس بنانے کی تجویز ہے جبکہ قیمتی زرعی زمینوں کے تحفظ کیلیے مؤثر پلاننگ پر کام کر رہے ہیں۔

وزیر بلدیات کے پی نے بتایا کہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے سدباب کا واحد حل ڈیجیٹلائزیشن ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز پر بڑی پابندی لگا دی گئی

میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ بلدیات خیبر پختونخوا کے مطابق صوبے میں 822 ہاؤسنگ سوسائٹیز ہیں جن میں سے صرف 80 قانونی ہیں، یعنی 90 فیصد غیر قانونی یا غیر رجسٹرڈ ہیں۔ پشاور میں 198 نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز ہیں جن میں سے 162 غیر قانونی ہیں۔

غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیاں ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے جس سے نہ صرف سرمایہ کاروں کو مالی نقصان پہنچ رہا ہے بلکہ زرعی زمینوں اور ماحولیاتی نظام پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

2021 میں سابق وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان نے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا تھا جن میں سے 70 فیصد سے زائد زرعی اراضی پر قائم ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں