جمعرات, مئی 22, 2025
اشتہار

نیند پوری نہ ہونا کس بیماری میں مبتلا ہونے کی علامت ہے

اشتہار

حیرت انگیز

مناسب وقت کی نیند لینا ہماری صحت کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہوتی ہے لیکن نیند کی کمی شخصیت کے ہر پہلو پر اپنے اثرات مرتب کرتی ہے۔

اگر آپ خود کو دن کے دوران بار بار جماہی لیتے، نیند سے لڑتے یا تیسری یا چوتھی کافی کے بغیر دن گزارنے سے قاصر پاتے ہیں، تو یہ علامات معمولی نہیں بلکہ کسی سنگین نیند کی کمی کا اشارہ ہوسکتی ہیں۔

امریکی اکیڈمی آف سلیپ میڈیسن کے مطابق نیند کی کمی نہ صرف روزمرہ کی کارکردگی کو متاثر کرتی ہے بلکہ طویل المدتی صحت پر بھی گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔

نیند کے معمول کو بدلنے کے ساتھ ضروری ہے کہ روزانہ سونے اور جاگنے کا وقت بھی یکساں ہو۔اس طرح جسم کو نیند میں آنے والی تبدیلی کو اپنانے میں مدد ملے گی اور نیند کی کمی کا امکان کم ہوگا۔

قیلولہ :

دوپہر کے وقت مختصر وقت تک قیلولے سے جسمانی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔

مگر دوپہر کی اس نیند کا دورانیہ 20 سے 30 منٹ سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے کیونکہ زیادہ وقت سونے سے جسمانی و ذہنی تھکاوٹ کا احساس بڑھ جاتا ہے۔

اے اے ایس ایم کے صدر اور میو کلینک منی سوٹا کے ماہر امراض تنفس ڈاکٹر ایرک اولسن کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی ایک سنگین طبی مسئلہ ہے جس کے سماجی اور انفرادی دونوں سطحوں پر اثرات مرتب ہوتے ہیں، چاہے وہ ڈرائیونگ کے دوران حادثات ہوں یا کام کی جگہ پر غلطیاں۔”

نیند کی کمی کے نقصانات

تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ روزانہ سات سے آٹھ گھنٹے کی معیاری نیند نہ لینے سے ذیابیطس، ڈپریشن، دل اور گردے کی بیماریاں، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپا اور فالج جیسے امراض کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے محققین کے مطابق اگر کوئی شخص بورنگ میٹنگ میں بھی سو جاتا ہے تو یہ نیند کی کمی کا واضح اشارہ ہے۔ ایک تازہ دم انسان کسی بھی حالت میں آنکھ نہیں بند کرے گا۔

خطرناک پہلو یہ ہے

ماہرین کے مطابق، جب نیند مستقل کم ہو، تو انسان خود کو نارمل سمجھنے لگتا ہے، حالانکہ اصل میں اس کی دماغی کارکردگی شدید متاثر ہوچکی ہوتی ہے۔

وجوہات اور احتیاطی تدابیر

ماہرین کے مطابق نیند کی خرابی جیسے نیند میں سانس رکنا، بے خوابی، بے چین ٹانگوں کا مسئلہ اور سونے کے اوقات میں خلل، نیند میں کمی کی وجوہات میں شامل ہو سکتے ہیں۔

زندگی کے انداز اور عادات بھی اس میں بڑا کردار ادا کرتے ہیں۔ کیفین، الکوحل، چرس کا استعمال، نامناسب سونے کا ماحول (زیادہ روشنی، شور یا درجہ حرارت)، یہ سب نیند کے معیار کو متاثر کرتے ہیں۔

ماہرن صحت کا کہنا ہے کہ اکثر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ الکوحل یا چرس پینے سے اچھی نیند آتی ہے اس بات میں کوئی حقیقت نہیں بلکہ یہ اشیاء نیند کو مزید خراب کرتی ہیں۔ بہتر نیند کے لیے ان اشیاء سے پرہیز اور صحت مند طرز زندگی ضروری ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں